مظفر نگر/دیوبند: سمیر چودھری/عزیز الرحمن خان۔
ممتاز دینی درسگاہ دارالعلوم وقف دیوبند کے طالبعلم کے ساتھ ٹرین کے اندر مظفرنگر علاقہ میں شرپسندوں کے ذریعہ بدتمیزی کرنے کا معاملہ سامنے آیاہے، جس میں جمعیة علماءہند مظفرنگر کی طرف بروقت کارروائی کی گئی ہے۔گزشتہ شب ضلع مظفرنگر کے جنرل سیکریٹری قاری ذاکر حسین کو اطلاع ملی کہ دہلی ہریدوار پیسنجر ٹرین میں سوار دار العلوم وقف دیوبند کے طالب علم محمد سعد کے ساتھ کچھ شرارتی عناصر مذہبی کمنٹ کر زد و کوب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں یہ خبر ملتے ہی قاری ذاکر حسین نے فوری طور پر اعلی افسران سے رابطہ کر صورت حال سے آگاہ کرایا اور ایک وفد حافظ محمد اکرام ، مفتی محمد بلال مہتمم مدرسہ حفظ القرآن سوجڑو، محمد مزمل، قاری محمد صادق وغیرہ کے ہمراہ تھانہ ریلوے اسٹیشن مظفرنگر پہنچے وہاں پہنچ کر معلوم ہوا کہ ٹرین مظفرنگر کراس کر چکی ہے ، جس پر انہوں نے تھانہ انچارج سندیپ شرما کے ذریعے ریلوے اسٹیشن تھانہ دیوبند کو مطلع کرایا، ٹرین کے دیوبند پہنچ تے ہی ریلوے پولیس دیوبند نے طالب علم محمد سعد کو اپنی حفاظت میں لے لیا، اس پورے معاملے کی اطلاع ضلع سہارنپور کے جنرل سیکرٹری سید ذہن احمد کو دی گئی، جس پر انہوں نے جمعیة علماءکا ایک وفد مولانا محمود قاسمی کی سرپرستی میں تھانہ ریلوے اسٹیشن دیوبند بھیجا اور طالب علم محمد سعد کو اپنی سپردگی میں لیا، شرارتی عناصر میں سے دو لوگ میرٹھ اتر گئے باقی ٹرین کے دوسرے حصوں میں جا کر کہیں چھپ گئے، جسکی وجہ سے کسی کی گرفتاری نہیں ہو سکی، انکے خلاف مقدمہ درج کرانے کی تیاری کی جارہی ہے۔ اس پورے معاملے میں جمعیة علماءضلع مظفر نگر کے جنرل سیکریٹری قاری ذاکر حسین اپنے ساتھیوں کے ہمراہ طالب علم کی سپردگی تک تھانہ ریلوے اسٹیشن مظفرنگر میں ہی موجود رہے۔ تقریبا ساڑھے بارہ بجے طالب علم محمد سعد کو جمعیة علماءضلع سہارنپور کے کارکنان کے سپرد کرا کر واپس ہوئے ۔اس موقع پرقاری ذاکر نے کہا کہ آئے دن بسوں اور ٹرینوں میں سفر کے دوران اس طرح کے معاملے پیش آ رہے ہیں۔ خاص طور سے مذہبی شناخت رکھنے والے مسلم طالب علموں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، حکومت کو چاہیے کہ وہ اس جانب متوجہ ہو اور مسافروں کے حفاظتی انتظامات کو یقینی بنانے اور جو لوگ ایک پلاننگ کے تحت ملک میں امن و امان کی فضاءکو مکدر کرنا چاہتے ہیں ایسے شرارتی عناصر کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے۔
0 Comments