داخلی طور پر بے گھر ہونے والے فلسطینیوں کے انبوہ سے کچھا کھچ بھرے ہوئے رفح شہر پر اسرائیلی حملے کے اعلانات کے تناظر میں اسرائیل نے شہر پر بری، بحری اور فضائی جہتوں سے حملے کیے ہیں جن میں دسیوں فلسطینی ہلاک وزخمی ہوئے ہیں۔فلسطینی وزارت صحت نے پیر کے روز بتایا کہ اسرائیلی کارروائیوں میں کم سے کم ایک سو افراد جاں بحق جبکہ 230 زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں
ادھر مرکز اطلاعات فلسطین نے ٹیلی گرام نامی اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر اطلاع دی ہے کہ مرنے والوں میں زیادہ تعداد بچوں اور خواتین شامل ہیں۔ اسرائیل نے رفح کے مختلف علاقوں میں دو مساجد سمیت متعدد گھروں کو نشانہ بنایا
اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ رفح آپریشن میں حماس کے پاس یرغمال دو اسرائیلی قیدیوں کو بھی رہا کروا لیا گیا ہے۔ ان کی صحت اچھی بتائی جاتی ہے، جنہیں اب ہسپتال معائنے کے لیے منتقل کر دیا گیا ہے۔
خبررساں ادارے رائٹرز کے مطابق ’اسرائیلی فوج نے پیر کو کہا ہے کہ اس نے جنوبی غزہ پر ’متعدد فضائی حملے‘ کیے جو اب ’ختم ہوگئے‘ ہیں۔ رائٹرز نے ایک ایپ کا استعمال کرتے ہوئے رفح کے جن شہریوں سے رابطہ کیا، انہوں نے بتایا کہ ’شدید بمباری سے علاقے میں بہت خوف و ہراس پھیل گیا کیونکہ حملے شروع ہونے کے وقت بہت سے لوگ سو رہے تھے۔‘رفح پر حملے سے قبل امدادی اداروں نے خبردار کیا تھا کہ ’یہ تباہ کن ہوگا۔‘ یہ اسرائیلی جارحیت سے تباہ ہونے والے علاقے میں آخری نسبتاً محفوظ جگہ ہے۔
وائٹ ہاؤس کے مطابق امریکی صدر بائیڈن نے اتوار کو بن یامین نتن یاہو سے کہا تھا کہ ’اسرائیل کو رفح میں پناہ لینے والے تقریباً 10 لاکھ افراد کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے قابل اعتماد منصوبے کے بغیر وہاں فوجی آپریشن شروع نہیں کرنا چاہیے۔‘
وائٹ ہاؤس کے مطابق بائیڈن اور نیتن یاہو کے درمیان تقریبا 45 منٹ تک بات چیت ہوئی ہوئی تھی۔
اقصیٰ ٹیلی ویژن نے اتوار کو حماس کے ایک سینئیر رہنما کے حوالے سے کہا تھا کہ رفح میں اسرائیل کی جانب سے کسی بھی زمینی جارحیت سے قیدیوں کے تبادلے سے متعلق مذاکرات ’ختم‘ ہو جائیں گے۔
0 Comments