Latest News

گیان واپی مسجد میں پوجا شروع کرانا تکلیف دہ، دارالعلوم دیوبند کے مہتمم مولانا مفتی ابوالقاسم نعمانی کی مسلمانوں سے خصوصی دعاوں کے اہتمام کی اپیل۔

دیوبند: سمیر چودھری۔
ضلع عدالت کے ذریعہ بنارس کی گیان واپی مسجد کے تہہ خانہ میں ہندو مذہب کے ماننے والوں کو پوجا کی اجازت دیئے جانے اور انتظامیہ کے ذریعہ راتوں رات وہاں پوجا پاٹھ کا عمل شروع کرائے جانے پر عالمی شہرت یافتہ دینی درسگاہ دارالعلوم دیوبند کے مہتمم مولانا مفتی ابوالقاسم نعمانی نے افسوس کااظہار کیا ہے اور مسلمانوں سے دعاوں کا خصوصی اہتمام کرنے کی اپیل کی ہے۔

دیوبند ٹائمز کے ایڈیٹر سمیر چودھری سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے مہتمم و شیخ الحدیث دارالعلوم دیوبند مولانا مفتی ابوالقاسم نعمانی نے کہاکہ بنارس کی جامع مسجد گیان واپی کا واقعہ دل و دماغ پر اس قدر اثر انداز ہے کہ کچھ اور سوچنے سمجھنے کے لئے ذہن کام نہیں کررہاہے، یہ بہت افسوسناک ہے اور مزید یہ کہ انتظامیہ نے فیصلہ کے نفاذ میں جس عجلت کا مظاہرہ کیاہے وہ مزید تکلیف دہ ہے۔ واضح ہو کہ گذشتہ روز عدالت نے گیان واپی مسجد کے تہہ خانہ میں ہندو مذاہب کے لوگوں کو پوجا کرنے کی اجازت دیتے ہوئے ایک ہفتہ کے اندر عقیدتمندوں کے لئے انتظامات کرنے کا فیصلہ دیا تھا، لیکن مقامی انتظامیہ نے اس قدر عجلت سے کام لیا کہ تمام رکاوٹوں کو ہٹا کر اور بیرکیٹنگ ہٹا کر و گاٹر کاٹ کر راتوں رات وہاں مورتی نصب کر دی اور باقاعدہ پوجا پاٹھ شروع کرا دی،جبکہ دوسرے فریق اور مسجد انتظامیہ کو کسی بھی طرح سے اعتماد میں نہیں لیاگیا۔ مفتی ابوالقاسم نعمانی نے کہا کہ اس واقعہ سے بنارس کے ساتھ پورے ملک کے مسلمان دکھ اور تکلیف کے ساتھ اضطرابی کیفیت میں ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اس سلسلہ میں مسجد انتظامیہ کمیٹی کے ذریعہ سپریم کورٹ سے رجوع کرکے کیس داخل کیا جا رہا ہے، لیکن عدالت کا فیصلہ کیا ہوگا اس سلسلہ میں ابھی کچھ نہیں کہا جا سکتا۔ انہوں نے بتایا کہ بنارس کے شہر مفتی اور گیان واپی مسجد کے امام نے بھی کاشی کے تمام مسلمانوں سے اپیل کی ہے کہ جمعہ کے روز اپنا کاروبار بند رکھ کر یوم دعا منائیں۔
مفتی ابوالقاسم نعمانی نے کہا کہ بنارس کی طرز پر خاموشی کے ساتھ ملک کے مسلمان بھی دعاﺅں کا اہتمام کریں۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں جو کچھ ہوتا ہے وہ اللہ کے فیصلہ سے ہوتا ہے، اس کے علاوہ انہوں نے کہاکہ اس سلسلہ میں کسی طرح کی نعرہ بازی یا کالی پٹی وغیرہ باندھنا یا سڑکوں پر احتجاج کرنے سے کچھ ہونے والا نہیں ہے، اس سے پرہیز کیا جائے اور نماز و عبادات خاص طورپر دعاوں کا خوب اہتمام کیا جائے اور گناہوں سے توبہ کرتے ہوئے اپنے عمل کی درستگی کا عہد کیا جائے۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر