دیوبند: سمیر چودھری۔
غزہ ہند کے متعلق ایک پرانے فتوے کو لیکر کھڑے ہوئے تنازعہ کے درمیان دارالعلوم دیوبند کی سپریم پاور مجلس شوریٰ (ایگزیکٹیو کمیٹی) کا تین روزہ اجلاس 28 فروری سے منعقد ہو رہا ہے۔ خیال ہے کہ شوری اس معاملہ میں قومی تحفظ اطفال کمیشن (این سی پی سی آر) کے حوالے سے کوئی اہم فیصلے لے سکتی ہے۔ ساتھ ہی دارالعلوم دیوبند کی آن لائن فتویٰ سروس اور فتویٰ ویب سائٹ کو بھی بند کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔ تاہم اس پر تاحال کوئی متفقہ رائے نہیں بنی ہے اور اس پر حتمی مہر شوریٰ میں ہی لگائی جائے گی۔
دوسری طرف دارالعلوم دیوبند کے مہتمم مولانا مفتی ابوالقاسم نعمانی نے اپنا تحریری جواب ڈی ایم ایس پی کو بھیج دیا ہے۔
تعلیمی اصلاحات کے حوالے سے دارالعلوم کے مہمان خانے میں تین روزہ مجلس شوریٰ کا انعقاد کیا جائے گا۔ کہا جا رہا ہے کہ شوریٰ کے اجلاس میں غزوہ ہند کے تنازعہ پر بھی سنجیدگی سے غور کیا جائے گا۔ خیال ہے کہ مجلس شوریٰ کے ارکان این سی پی سی آر کے ذریعہ غزوہ ہند کا مسئلہ اٹھانے کے حوالے سے کوئی ٹھوس فیصلہ لے سکتے ہیں۔
دارالعلوم تنازعات کے بعد اپنی فتویٰ ویب سائٹ بند کرنے کا بھی منصوبہ بنا رہا ہے۔ تاہم اس حوالے سے ابھی حتمی فیصلہ نہیں لیا گیا۔ ایسے میں خیال ہے کہ دارالعلوم کی مجلس شوریٰ میں ہی کوئی حتمی فیصلہ ہوگا۔ آپ کی معلومات کے مطابق بتا دیں کہ دارالعلوم کی ویب سائٹ کو ہر ماہ ہندوستان اور بیرون ملک سے قریب دو کروڑ لوگ دیکھتے ہیں۔
40 ہزار فتوے آن لائن دیے جا چکے ہیں۔
دارالعلوم کا دارالافتا سے ایک لاکھ سے زیادہ فتوے دیئےجا چُکے ہیں۔ 2008 کے بعد فتویٰ کے آن لائن ہونے کے بعد سے اب تک 40 ہزار سے زائد فتوے دیے جا چکے ہیں۔
اُدھر، ابھی تک دارالعلوم کے خلاف کسی بھی معاملے میں کوئی رپورٹ درج نہیں ہوئی ہے۔ ڈاکٹر وپن ٹاڈا، ایس ایس پی سہارنپور نے کہا کہ اس معاملے میں ایس ڈی ایم اور سی او کی ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ جو تفتیش کر رہی ہے۔ تحقیقاتی رپورٹ تاحال موصول نہیں ہوئی۔ تحقیقاتی رپورٹ کی بنیاد پر مزید کارروائی کی جائے گی۔
سمیر چودھری۔
0 Comments