Latest News

سہارنپور سیٹ پر اس بار پھر دو مسلم امیدوار ہونگے آمنے سامنے، بنے گیں ۲۰۱۹ جیسے حالات، بی جے پی کے ٹکٹ پر نظریں۔

دیوبند: سمیر چودھری۔
سہارنپور لوک سبھا سیٹ پر ایک بار پھر 2019 جیسے حالات بن رہے ہیں۔ اس وقت بھی بی جے پی کے امیدوار کے سامنے دو مسلم امیدوار تھے۔ جس میں بی ایس پی سے حاجی فضل الرحمان اور کانگریس کی طرف سے سابق ایم ایل اے عمران مسعود میدان میں تھے۔ جس میں بی ایس پی کے حاجی فضل الرحمن کو جیت حاصل ہوئی تھی۔ اگر ہم موجودہ صورت حال پر نظر ڈالیں تو بظاہر حالات بالکل اسی طرح بنتے نظر آرہے ہیں۔ کیونکہ اب تک عمران مسعود کانگریس کی جانب سے دعویدار کے طور پر سرگرم نظر آرہے ہیں۔ وہیں بی ایس پی لوک سبھا انچارج ماجد علی پر داو ¿ کھیلنے کی تیاری کر رہی ہے۔ سابق ایم پی راگھو لکھن پال بی جے پی سے ٹکٹ حاصل کرنے کے لئے پوری طرح کوشاں ہیں، تاہم ان کے علاوہ بھی بی جے پی میں ٹکٹ کے نصف درجن مضبوط دعویدار ہیں۔ 

پارٹی سہارنپور لوک سبھا سیٹ سے کس پر اعتماد کرے گی یہ تو آنے والے دنوں میں پتہ چلے گا۔ مجموعی طور پر بی جے پی کے سامنے ایک بار پھر دو مسلم امیدوار ہوں گے۔ پچھلی بار بی جے پی امیدوار راگھو لکھن پال کو تقریباً 22 ہزار ووٹوں سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ اس بار بی جے پی مسلم اکثریتی سیٹوں پر درج فہرست ذات کی مدد اور کچھ مسلم ووٹ حاصل کرکے کامیابی کی اسکیم بنارہی ہے۔وہیں بی ایس پی ایم پی حاجی فضل الرحمان ابھی تک خاموش ہیں۔ ان کے بارے میں چرچا ہے کہ وہ بھی جلد ہی بی ایس پی کو خیرباد کہہ دیں گے۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے۔ وہ ایس پی اور کانگریس دونوں سے رابطے میں ہیں۔ یہ سیٹ کانگریس کے پاس جانے کے بعد بھی بی ایس پی کے ممبر آف پارلیمنٹ پوری طرح پرُاعتماد نظر آرہے ہیں۔ ایم پی کا کہنا ہے کہ یہ سیٹ کانگریس کے کھاتے میں گئی ہے۔ ابھی تک امیدوار کا اعلان نہیں ہوا۔ امیدوار کا اعلان ہونے کے بعدسب کچھ واضح ہوجائیگا۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر