Latest News

علم دین کو دوسروں تک پہنچانا آپ کی شرعی و اخلاقی ذمہ داری، جامعہ مظاہرعلوم سہارنپور میں سالانہ انعامی اجلاس کے موقع پر مفتی صالح الحسنی کا خطاب۔

دیوبند: سمیر چودھری۔
ممتاز و مشہور دینی درسگاہ مدرسہ مظاہرعلوم سہارنپور میں سابقہ دستور کے مطابق تعلیمی سال کے مکمل ہونے پر سالانہ انعامی جلسہ کا انعقاد مدرسہ کی جدید عمارت ”زکریا منزل“ میں ناظم مولانا سید محمد عاقل کی صدارت میں منعقد ہوا، جس کی نظامت اساتذہ مولانا محمد ساجد حسن، مولانا محمد احمد اور مولانا حفظ الرحمن نے مشترکہ طور پر کی۔
اس موقع پر صدر مفتی مولانا مفتی مقصود احمد انبہٹوی نے علم دین کی اہمیت و ضرورت اور اس کے فوائد پر روشنی ڈالتے ہوئے طلبہ کو تقویٰ و تدین اختیار کرنے کی بابت خطاب کیا ،اس کے بعد امین عام و نائب ناظم مولانا مفتی سید محمد صالح الحسنی نے اپنے خطاب میں موجودہ زمانہ کے فتنوں سے بچنے کے لئے اکابر کی روش اور ان کے طریقہ کار کو اختیار کرنے پر زور دیا اورطلبہ کو لایعنی میڈیائی سرگرمیوں سے دور رہنے کی تلقین کی، مظاہرعلوم سے فراغت حاصل کرنے طلبہ کو خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ دور جس قدر فتنوں کا ہے ، اس سے پہلے کبھی نہیں رہا ہے ،اس لئے آپ لوگوں کی ذمہ داریاں بھی پہلے سے زیادہ بڑھ گئی ہیں ،آپ نے جو علوم نبوت یہاں حاصل کئے ہیں ان کے آپ لوگ امین ہیں،ماحول اور معاشرہ تک ان علوم کو ان کی اصل روح کے ساتھ پہونچانا آپ کی شرعی و اخلاقی ذمہ داری ہے ،ارتداد اور باطل فتنوں سے بچاو کے لئے آپ حضرات دینی مکاتب اور چھوٹے چھوٹے صباحی و مسائی مکاتب کے قیام پر خاص طور سے زور دیں اس لئے کہ ایمان و اسلام کے تحفظ کی اس وقت یہ بڑی موثر صورت ہے۔

صدر اجلاس شیخ الحدیث و ناظم مولانا سید محمد عاقل کی دعا کے بعد یہ پہلی نشست ختم ہوئی اور اس کے بعد دوسری نشست میں تقسیم انعامات کا سلسلہ شروع ہوا ، تعلیم سے دلچسپی کے لئے طلبہ کی اسباق میں حاضری بہت ضروری ہے ،اس بابت بطور تشویق ایسے 53طلبہ کو انعامات دیئے گئے جو پورے سال حاضر رہے ،اس کے بعد ان طلبہ کو بھی نقد انعامات دیئے گئے جن کی پورے سال میں صرف ایک غیر حاضری تھی ،اس کے بعدسالِ گذشتہ کے سالانہ امتحان میں تخصصات اور تمام عربی درجات میں جن طلبہ نے اول، دوم، سوم پوزیشن حاصل کی ان سب کو نقد اور کتابی شکل میں انعامات تقریباً پچاس ہزار روپئے دیئے گئے، امسال مکمل حاضری اور پوزیشن لانے والے انعام یافتہ تمام طلبہ کو مدرسہ کی جانب سے توصیفی سند بھی بطور یادگار دی گئی۔ سالِ گذشتہ جتنے طلبہ سالانہ امتحان میں شریک رہے پوزیشن لانے والوں کے علاوہ ان سب کو بھی اساتذہ کرام کے ہاتھوںکئی لاکھ روپئے کے گرانقدر انعامات سے نوازا گیا۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر