Latest News

مغربی بنگال: آئی پی ایس افسر کو خالصتانی کہنے پر ٹی ایم سی اور بی جے پی آمنے سامنے۔

کولکتہ:  ایک آئی پی ایس افسر کو مبینہ طور پر 'خالصتانی' کہنے کا معاملہ مغربی بنگال میں زور پکڑ رہا ہے۔ اس سلسلے میں ترنمول کانگریس کے کارکنوں نے بھارتیہ جنتا پارٹی کے دفتر کے باہر مظاہرہ کیا۔ کارکنوں نے وزیر اعظم نریندر مودی سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا ہے۔
 ساتھ ہی بھارتیہ جنتا پارٹی نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے ممتا بنرجی پر معاملے کو سیاسی رنگ دینے کا الزام لگایا ہے۔ خود مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے بھی یہ مسئلہ اٹھایا ہے۔ اس نے سوشل پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹویٹر) پر ایک ویڈیو پوسٹ کی۔
اس ویڈیو میں دیکھا جا رہا ہے کہ منگل کو بی جے پی کے کئی لیڈر اپوزیشن لیڈر شوبیندو ادھیکاری کے ساتھ سندیشکھلی جا رہے ہیں۔ اس دوران بی جے پی کا ایک کارکن آئی پی ایس افسر جسپریت سنگھ کو 'خالصتانی' کہہ کر مخاطب کرتے ہوئے سنا گیا۔
اس پر سوال اٹھاتے ہوئے مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا کہ بی جے پی کے مطابق ہر وہ شخص جو پگڑی باندھتا ہے خالصتانی ہے۔ کچھ دیر بعد ترنمول کانگریس نے اپنے ہینڈل سے ایک ویڈیو پوسٹ کیا۔ اس میں پارٹی کارکنان بی جے پی کے دفتر کے باہر احتجاج کرتے نظر آ رہے ہیں۔ پوسٹ میں پی ایم نریندر مودی سے اس معاملے میں معافی مانگنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

 بی جے پی نے کیا کہا؟

 بھارتیہ جنتا پارٹی نے ان الزامات کو مسترد کر دیا ہے۔بھارتیہ جنتا پارٹی کے ترجمان آر پی سنگھ نے اس معاملے پر مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کو چیلنج کیا ہے۔

 سوشل میڈیا پر، انہوں نے لکھا، "دیدی، میں آپ کو چیلنج کرتا ہوں کہ وہ پوری ویڈیو دکھائیں جس میں بی جے پی کارکن نے افسر کے خلاف خالصتانی کا لفظ استعمال کیا ہے۔ اس ویڈیو میں سیکوفنسی کا لفظ استعمال کیا گیا ہے جس کا خالصتانی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ آر پی سنگھ نے لکھا، ’’ایسا لگتا ہے کہ یہ افسر ہوشیار ہے اور اسے مذہبی رنگ دے رہا ہے اور سندیشکھلی کے اصل معاملے سے توجہ ہٹانے کے لیے سیاسی مقاصد کے لیے اسے اڑا رہا ہے۔‘‘

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر