Latest News

صاحب نسبت بزرگ مولانا منیر کالینا کا انتقال، علمی حلقوں میں غم کی لہر، ہزاروں سوگواروں کی موجودگی میں ممبئی میں تدفین۔

ممبئی: (نمائندہ خصوصی) کالینا جامع مسجد کے سابق امام، صاحب نسبت بزرگ، عارف بااللہ محی السنہ خلیفہ مجاز مولانا منیر صاحب ساتویں رمضان کو بعد نماز فجر دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کرگئے۔ انا للہ وانا الیہ راجعون۔ ایک دن قبل مولانا کے صاحبزادے مولانا عبدالرشید قاسمی مظاہرہی نے اطلاع دی تھی کہ والد گرامی کو دل کا دورہ پڑنے کے سبب وینٹی لیٹر پر رکھا گیا ہے۔ لیکن آج انہوں نے اطلاع دی کہ ’’پیر کی صبح شریعت وسنت کی اتباع واشاعت اور قرآن کریم کی خدمت والی مبارک زندگی حسن اخلاق کے ساتھ گزار کر اپنے مشفق ومہربان پروردگار کی خدمت میں حاضر ہوگئے‘‘۔ جیسے ہی مولانا محترم کے انتقال کی خبر سوشل میڈیا کے توسط سے عام ہوئی علمی حلقوں میں غم کی لہر دوڑ گئی۔ مولانا مرحوم کی نماز جنازہ ان کے بڑے فرزند مولانا عطاء اللہ صاحب حلیمی کی اقتدا میں ڈھائی بجے کالینہ جامع مسجد میں ادا کی گئی اور تدفین مولانا مرحوم کی وصیت کے مطابق ناریل واڑی قبرستان (مصطفی بازار) میں عمل میں آئی۔ جلوس جنازہ اور تدفین میں علاقے کے علماء کی ایک بڑی جماعت کے علاوہ عوام کا اژدہام تھا۔ ذرائع کے مطابق حضرت والا کافی دنوں سے گردے کی خرابی کی وجہ سے بیمار تھے جسکا علاج و معالجہ آخری دنوں حبیب ہسپتال کرلا میں جاری تھا آئے دن ڈائلیسس بھی کرانا پڑتا تھا اس مہلک بیماری میں مبتلا ہونے کی وجہ سے کافی کمزور ہو چکے تھے جس کی وجہ سے اپنے تمام تر کاموں کی ذمہ داری چھوٹے بیٹے مفتی عبدالرشید صاحب قاسمی مظاہری کو سونپ چکے تھے آپ کی پوری زندگی دعوت وتبلیغ، اصلاح نفس، دین کی بقا، قرآن کریم کی خدمت، سنت کی اتباع و اشاعت کے لئے وقف تھی حضرت والا کی شخصیت کسی تعارف کی محتاج نہیں آپ کے خلفاء اندرون ملک و باہر ممالک ہزاروں کی تعداد میں موجود ہیں خدمت خلق اور تزکیۂ نفس آپ کا ایک عظیم مشغلہ تھے جس سے ہزاروں افراد مستفیض ہوتے تھے صوم و صلات اور نظام الاوقات کے بہت ہی پابند تھے بچپن سے ہی بہت نیک تہجد گزار، بااخلاق خوش مزاج سنجیدہ انسان تھے آپ کا آبائی وطن قصبہ چھتہی یوپی ہے پسماندگان میں بیوی چار بچے ہیں جو شادی شدہ عالم دین ہیں ۔ مولانا مرحوم کے وصال پر متکلم احناف مولانا الیاس گھمن نے اپنے آڈیو بیان میںکہاکہ ’’اللہ تعالیٰ حضرت کی مغفرت فرمائے، درجات بلند فرمائے، آخرت کی منزلیں آسان فرمائے، ان کی تمام دینی خدمات کو قبول فرمائے، بحمداللہ تعالیٰ، حضرت کی بہت زیادہ خدمات ہیں، متعلقین ہیں، پوری زندگی دین کی  خدمت میں گزاری ہیں، اللہ تعالیٰ ان کی اولاد کو، ان کے متعلقین کو، ان کی دینی خدمات کو ان کےلیے صدقہ جاریہ بنادے۔ میں اس موقع پر حضرت کی اولاد سے ، اہل خانہ سے تعزیت بھی کرتا ہوں، دعا بھی کرتا ہوں، اپنے متعلقین سے، تلامذہ سے بھی درخواست کرتا ہوں کہ حضرت کےلیے دعائے مغفرت اور دعائے رفع درجات فرمائے۔اس بات کا ان کی اولاد، اور متعلقین عزم فرمائیں کہ جو دینی خدمات حضرت انجام دے رہے تھے ، ہم ان کے جانے کے بعد ان دینی خدمات کو سرانجام دیتے رہیں گے، ان کی نیک نامی کا ذریعہ بنیں گے، ان کےلیے صدقہ جاریہ بنیں گے۔ اللہ تعالیٰ حضرت کے درجات بلند فرمائے اور ہمیں اکابر کے رستہ پر چلائے‘‘۔ ادھر مولانا حافظ مسعود احمد حسامی کارگزار صدر جمعیۃعلماء مہاراشٹر،مولانا حلیم اللہ قاسمی جنرل سکریٹری جمعیۃعلماء مہاراشٹرنے حضرت رحمۃ اللہ علیہ کے وصال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے حضرت کے جملہ ورثاء اور متعلقین سے تعزیت کی ہے،اور دعا فرمائی کہ اللہ رب العزت حضرت کے درجات کو بلند فرمائے ،اعلیٰ علیین میں جگہ مرحمت فرمائے اور ان کی نگرانی میں انجام پانے والے کار خیر کو جاری و ساری رکھے۔ائمہ مساجد ،ذمہ داران مدارس عربیہ اور جماعتی احباب سے درخواست کی ہے کہ حضرت ؒ کے بلندی درجات کے لئے دعا اور ایصال ثواب کا اہتمام فرمائیں ۔دریں اثناء جمعیۃ علماءمہاراشٹر کی جانب سے قاری محمد صادق خان صاحب ( نائب صدر جمعیۃ علماء مہا راشٹر )مولانا محمد ذاکر قاسمی صاحب ( جنرل سکریٹری جمعیۃ علماء مہا راشٹر ) قاری محمد سلیم صاحب ،مولانا صغیر احمد نظامی صاحب ،مولانا محمد زاہد قاسمی صاحب پر مشتمل ایک وفدنے نماز جنازہ جامع مسجد کالینا میں ادا کی اور تد فین میں بھی شرکت کی۔ اس موقع پرجمعیۃ علماء مہا راشٹر کے صدر مولانا حافظ محمد ندیم صدیقی صاحب نےگہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تبارک و تعالی نے حضرت مولانا منیر صاحب رحمۃ اللہ کو بے شمار صلاحیتوں اور خوبیوںسے نوازہ تھا ،انہوں نے سنت و شریعت کی اتباع اور اصلاح امت کے لئے بڑا کام کیا ہے ،ہزاروں کی تعداد میں ان کے مریدین و متوسلین امت کی اصلاح کے لئے کام کر رہے ہیں ۔ حضرت مولانا نے عوام کی اصلاح کے لئے جو خدمات انجام د ی ہیں، اسے ہمیشہ یاد رکھا جائے گااللہ تعالی ان کی جملہ خدمات کو قبول فرمائے ان کو اس کا بہترصلہ عطاء فرمائے، اور ملت کونعم البدل عطا ءفرمائے۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر