دیوبند: سمیر چودھری۔
تحصیل دیوبند کے تھانہ ناگل علاقہ کے موضع پانڈولی میں واقع معروف دینی ادارہ مدرسہ ناشرالعلوم کے طالبعلم کی مشتبہ حالات میں موت ہوگئی، طالبعلم کی لاش جنگل میں واقع پیڑ پر لٹکی ملنے سے علاقہ میں سنسنی پھیل گئی، اطلاع پر موقع پر پہنچی پولیس نے لاش کو قبضہ میں لیکر پوسٹ مارٹم کے لئے بھیج دیاہے،مدرسہ کے ذمہ داران بھی موقع پر پہنچے اور طالبعلم کی شناخت کرتے ہوئے مشتبہ حالات میں ہوئی طالبعلم کی موت پرا فسوس اور حیرت کا اظہارکیا۔پولیس پورے معاملہ کی تحقیقات میں مصروف ہیں۔
اطلاع کے مطابق بہار کے ضلع کشن گنج کے موضع ڈنگسول کا باشندہ 19 سالہ محمد محتشم ولد قیصر عالم نے اسی سال مدرسہ ناشرالعلوم پانڈولی میں عربی اول میں داخلہ لیا تھا۔بتایا جاتا ہے کہ محتشم ہفتہ کی دوپہر سے مدرسہ سے لاپتہ تھا۔ مدرسہ کے ہی مولانا محمد یامین نے بتایا کہ محتشم کا خالہ زاد بھائی غفران بھی اسی مدرسے کا طالب علم ہے، جو ہفتے کے روز کہیں چلا گیا تھا، جس کا پتہ لگانے کی عرض سے محتشم ہفتہ کے روز مدرسہ سے نکلا تھا، جو شام تک واپس مدرسہ نہیں پہنچا، جب کہ غفران ہفتہ کو ہی مدرسہ میں آگیا تھا۔ مدرسہ کے ذمہ داران نے طالبعلم محتشم کی تلاش کی لیکن اس کوئی سراغ نہ ملنے پر پولیس کو اطلاع دی گئی۔ بعد ازاں اس کی لاش اتوار کی رات تقریباً رات 9 بجے ننہیڑہ بڈھا کھیڑہ کے جنگل میں ایک پاپولرکے درخت پر لٹکی ہوئی ملی۔ جس سے علاقہ میں سنسنی پھیل گئی۔
موقع پر پہنچی پولیس نے رات کو ہی لاش کو قبضہ میں پنچ نامہ کرکے پوسٹ مارٹم کے لئے بھیج دیا، تلاش کے بعد بھی موقع سے پولیس کو کوئی ثبوت حاصل نہیں ہوسکا۔ بعد ازاں پولیس نے متوفی طالب علم کے اہل خانہ کو حادثہ کے بابت اطلاع دی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ آنے کے بعد ہی صورتحال واضح ہوسکے گی۔وہیں طالبعلم کی موت پر مدرسہ کے ذمہ داران، متوفی طالبعلم کے ساتھی اور اہل خانہ غمزدہ ہیں۔
0 Comments