Latest News

اقلیتوں کو ہجومی تشدد کے ذریعے قتل کئے جانے کی وارداتوں پر سخت تشویش، مولانا عبدالمالک مغیثی کی قیادت میں ملی کونسل کے وفد نے ڈی ایم اور ایس ایس پی کو دیا میمورنڈم، خا طیوں کو سخت سزا اور سخت قانون بنانے کی مانگ۔

دیوبند: سمیر چودھری۔
ملک کے مختلف حصوں میں اقلیتوں بالخصوص مسلموں کو ہجومی تشدد کے ذریعے قتل کئے جانے کی الگ الگ وارداتوں پر سخت ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے اور اس طرح کی وارداتوں کی روک تھام کو یقینی بنانے کے لئے آج سہارنپور میں آل انڈیا ملی کونسل کے ایک وفد نے مولانا ڈاکٹر عبدالمالک مغیثی کنوینر آل انڈیا ملی یوتھ آرگنائزیشن کی قیادت میں ضلع مجسٹریٹ و پولس کپتان سے ملاقات کر میمورنڈم پیش کیا۔
میمورنڈم میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ ایک مخصوص نظریہ کا گروپ ملک میں مذہبی جنون، نفرت اور دشمنی کو پھیلانے میں لگا ہوا ہے جس کی روک تھام ضروری ہے اور ایسے گنہگاروں کو سخت سے سخت سزا ملی چائیے اور سخت قانون بننا چاہئے۔
اسی طرح ملی کونسل نے میمورنڈم میں ہاتھرس میں ہوئے دردناک حادثہ پر اظہار افسوس کیا گیا اور حکومت سے اپیل کی گئی کہ عبادت کے مقامات پر حد سے زیادہ ہجوم اور بھیڑ نہ ہو اور اگر ہو تو اس کے لئے درست انتظامات ہونے چاہیے ، اسی طرح جا بحق ہونے والوں کے پریوار کے لوگوں کو معقول معاوضہ دیا جائے اور شدید زخمیوں کو جلد از جلد تمام طبی سہولیات مہیا کی جائیں۔
کل ہند کنوینر مولانا ڈاکٹر عبدالمالک مغیثی نے موب لنچگ کو ملک کا اہم ترین مسئلہ قرار دیا اور اسے معاشرے کے لئے زہر سے تعبیر کیا، مولانا نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ اس سلسلے میں جلد از جلد سخت قوانین بنائے جائیں اور ان پر عمل کیا جائے۔
نیز مولانا نے ہاتھرس کے واقعہ پر بھی اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ ہاتھرس کا واقعہ ایک دردناک حادثہ ہے، لواحقین اور آسودہ دلوں کے لئے ہمدردی کا اظہار کرنا انسانیت کی نشانی ہے۔ ملی یوتھ آرگنائزیشن اس دکھ بھرے موقع پر ان لوگوں کے ساتھ کھڑی ہے جن کے اپنے ان سے جدا ہوگئے ہیں اور ہم ان کے پسماندگان کے درد میں شریک ہیں۔
وفد میں مولانا عارف رشیدی نائب صدر ملی کونسل سہارن پور ، حافظ یامین، مولانا واصف رشیدی ،ڈاکٹر واصل، قاری جنید، قاری محمد جابر،حیدر رؤوف، محمد عثمان،محمد شاہویز، محمد معروف اور حافظ ابراہیم وغیرہ قابل ذکر ہے

واضح رہے کہ گزشتہ تین روز قبل ہاتھرس ضلع کے پلرائی گاوں میں ایک مذہبی اجتماع میں بھگدڑ اور افراتفری کے سبب بچوں و عورتوں سمیت سینکڑوں افراد ہلاک اور زخمی ہوگئے تھے۔ گاوں میں ایک سَتسنگ کے دوران گنجائش سے زیادہ ہجوم اکٹھا ہونے کے اور بھگدڑ سبب یہ حادثہ پیش آیا۔
کل ہند کنوینر مولانا ڈاکٹر عبدالمالک مغیثی نے اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ ہاتھرس کا واقعہ ایک دردناک حادثہ ہے لواحقین اور آسودہ دلوں کے لئے ہمدردی کا اظہار کرنا انسانیت کی نشانی ہے۔ یہ ہم سب کا مشترکہ غم ہے، انسانی جانوں کے اس نقصان نے ہمارے دلوں میں دردناک اثرات چھوڑے ہیں۔ ملی یوتھ آرگنائزیشن اس دکھ بھرے موقع پر ان لوگوں کے ساتھ کھڑی ہے جن کے اپنے ان سے جدا ہوگئے ہیں اور ہم ان کے پسماندگان کے درد میں شریک ہیں۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر