Latest News

مدارس و مساجد کی زمینیں ہڑپنا چاہتی ہے مودی سرکار، گھنونے جرائم کرنے والوں کو عبرتناک سزا دی جائیں، بہن بیٹوں کی عزتوں کی حفاظت کی لئے سخت قوانین کی ضرورت، وقف جائیدادوں کی حفاظت کے لئے آخری حد تک لڑائی لڑینگے، دیوبند پہنچے مغربی بنگال حکومت میں وزیر مولانا صدیق اللہ چودھری کا اظہارخیال۔

دیوبند: سمیر چودھری۔
مغربی بنگال کی ممتابنرجی حکومت میں کابینہ وزیر اور ٹی ایم سی کے سینئر رہنماء مولانا صدیق اللہ چودھری نے کلکتہ کی جونیئر لیڈی ڈاکٹر کے ساتھ ہوئے دلدوز واقعہ پر تکلیف کااظہار کرتے ہوئے سی بی آئی جانچ کا خیر مقدم کیا اور کہاکہ مرکزی اور ریاستی حکومتیں اس قسم کی سنگین وارداتوں کو انجام دینے والے وحشیوں کے لئے سخت سے سخت سزامقرر کرے تاکہ قانون کا راج قائم ہوسکے اور ملک کی بہن بیٹیوں کی عزتوں کی حفاظت کی جاسکے۔ انہوں نے کہاکہ وقف جائیدادوں کی حفاظت کے لئے آخری حد تک لڑائی لڑینگے۔ 
دارالعلوم دیوبند کے ایک پروگرام میں شرکت کرنے دیوبند پہنچے مغربی بنگال حکومت میں ماس ایجوکیشن اور لائبریری سروس کے وزیر مولانا صدیق اللہ چودھری نے مقامی نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ بی جے پی حکومت بہن بیٹوں کی عزتوں پر بھی سیاست کرنے اور غیر بی جے پی حکومت کو بدنام کرنے و لوگوں کو خوف زدہ کرنے کاکام کررہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ اس قسم کے گھنونے جرائم کو انجام دینے والوں کو عبرتناک سزائیں دی جائیںاور سبھی حکومتیں اس پر سخت قوانین بنائیں۔ انہوں نے کہاکہ بی جے پی پر ممتا بنرجی حکومت کو بدنام کرنے کی کوشش کررہی ہے، یوپی، مہاراشٹر اور اتراکھنڈ میں ان کا نظریہ دوسرا ہوتاہے۔ 
وہیں مولانا صدیق اللہ چودھری نے مودی حکومت کے وقف ترمیمی بل کی سخت مخالفت کرتے ہوئے کہاکہ اوقاف کی حفاظت کرنا ہماری ذمہ داری ہے اور ہم اوقاف کے تحفظ کے لئے تمام قانونی اور آئینی لڑائی لڑینگے اور وقف جائیدادوں کی حفاظت کرینگے۔ مولانا چودھری نے صاف لفظوں میں کہاکہ مرکزی حکومت اوقاف کی جائیدادوں پر قبضہ کرنا چاہتی ہے لیکن ہم ایساہرگز نہیں ہونے دینگے کیونکہ یہ جائیدادیں خالص مسلمانوں کا ورثہ ہیں۔ آج مودی حکومت مدارس و مساجد اور قبرستانوں کی زمینوں کو ہڑپنا چاہتی ہے اسے برداشت نہیںکیا جائیگا، انہوں نے سوالیہ انداز میں کہاکہ کیا آپ کاشی وشو ناتھ مندر کی زمین مسلمانوں دے دینگے؟ کیا کوئی ہندو تنظیم یا دیگرمذہبی ادارے اپنی جائیدادیں مسلمانوں کو دے سکتے ہیں؟۔ انہوں نے کہاکہ وقف بل کو لیکر مرکزی حکومت سرکار کی نیت میںکھوٹ ہے۔ مولانا صدیق اللہ چودھری نے راہل گاندھی کی تعریف کی اور کہاکہ وہ اپوزیشن لیڈر ہم ان کا احترام کرتے ہیں، انہوں نے کانگریس اور ترنمول کانگریس کے متحد ہوکر الیکشن لڑنے کے سوال پر کہاکہ یہ فیصلہ اعلیٰ کمان کا ہے۔انہوں نے کہاکہ اس مرتبہ اپوزیشن نے اپنی طاقت دکھا دی ہے اور یہ واضح ہوگیا ہے کہ متحد ہوکر مودی کو ہٹایا جاسکتاہے۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ ممکن ہے کہ تیسری مودی سرکار اپنے پانچ سال مکمل نہ کرسکے۔انہوں نے کہاکہ خواتین کے تحفظ کے لئے منظم پالیسی اور سخت قانون بنانے کی ضرورت ہے۔ مولانا صدیق اللہ چودھری نے بنگلہ دیش کے حالات پر کسی بھی قسم کا تبصرہ کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہاکہ ہم وہاں حالات بہتر ہونے کی امید کرتے ہیں۔ انہوں نے وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کی تعریف کرتے ہوئے کہاکہ بنگال حکومت ہر طبقہ کو ساتھ لیکر چل رہی ہے اور سبھی کے ساتھ مساوی معاملہ کیا جاتاہے، جو ہماری حکومت کی مقبولیت ہے لیکن کچھ مخالف طاقتیں ممتا حکومت کو بدنام کرتی ہیں لیکن وہ خود الیکشن ہار ررہے ہیں۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر