سماجوادی پارٹی کے قومی جنرل سکریٹری اور مظفر نگر لوک سبھا سے رکن پارلیمنٹ ہریندر ملک نے کہا کہ آج آئین کوختم کرنے کی کوششیں کی جارہیںہیں، آئین اور ملک کو بچانے کی ضرورت ہے کیونکہ جب ملک ہی نہیں بچے گا تو پھر حکومت کس پر ہوگی؟انہوںنے صاف لفظوںمیںکہاکہ وقف جائیدادوں پر سرکار کی گدِّھ کی نظریں ہیں، وہ ان جائیدادوں کو قبضہ کرنا چاہتی ہے، ہریندر ملک نے صحافیوں کو پنشن دینے اورانہیں مفت طبی سہولیات اور تحفظ فراہم کرنے جیسے مسائل کو لوک سبھا میں اٹھانے کا یقین دلایا۔
ان خیالات کا اظہار رکن پارلیمنٹ ہریندر ملک نے ڈسٹرکٹ پریس کلب (رجسٹرڈ) کے زیراہتمام آج سہارنپور میںواقع کلب کے سرپرست جاوید صابری کی رہائش گاہ پر منعقدہ اعزازی تقریب کے دوران کیا۔اس دوران کلب سرپرست جاوید صابری، ضلع صدر سریندر چوہان، کوآرڈی نیٹر ابوبکر شبلی، جنرل سکریٹری اروند ٹیبک، سرپرست ڈاکٹر شاہد زبیری اور نائب صدر منوج سنگھل نے کلب کی جانب سے گلدستے پیش کرکے اور شال اوڑھاکر و مومنٹوں پیش کرکے نومنتخب رکن پارلیمنٹ کا اعزاز کیا۔ رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ بلڈوزر پالیسی جیسے مسائل میں الجھ کر ہمیں اصل مسائل سے بھٹکایا جارہاہے، ہم ہرمحاذ پر حکومت کی غلط پالیسیوں اور بلڈوزر کارروائی کی مخالفت کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جرنلسٹ پروٹیکشن ایکٹ کے ساتھ ساتھ ملک میں دیگر ریاستوں کی طرح صحافیوں کے لیے پنشن اسکیم بھی نافذ کی جانی چاہیے۔ انہوں نے اس مسئلہ کو لوک سبھا میں اٹھانے کی بھی یقین دہانی کرائی۔مسٹر ملک نے رام مندر کی تعمیر، دفعہ 370 اور تین طلاق جیسے مسائل پر اپنی رائے ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ یہ حکومت مذہب کے نام پر نفرت پھیلارہی ہے اور بلڈوزرا ور بھیڑتنتر بھی اسی نفرتی سوچ کا نتیجہ ہے، وہ چاہتے ہیں اپوزیشن اور عوام ردعمل ظاہر کرے تاکہ اصل مسائل سے عوام کی توجہ ہٹائی جاسکے۔ سمیر چودھری کے سوال کے جواب میں ہریندر ملک نے کہا کہ وقف املاک خالص ایک مذہب کامعاملہ ہے لیکن وقف املاک پر اس حکومت کی گدِّھ کی نظریں ہیں، حکومت وقف املاک کے خردبرد کوروکنے اور اس کے تحفظ دینے کے بجائے اس پر قبضہ کرنا چاہتی ہے۔
اس موقع پر ڈسٹرکٹ پریس کلب کے سرپرست جاوید صابری نے ایمس جیسے اسپتالوں میں صحافیوں سمیت تمام لوگوں کو مناسب طبی سہولیات فراہم کرنے کی طرف توجہ مبذول کرائی۔ جس پر مسٹر ملک نے مثبت یقینی دہانی کرائی۔ضلع صدر سریندر چوہان نے تمام صحافیوں سے صحافتی دیانتداری کو نبھانے کی اپیل کی۔ اس دوران خصوصی طورپر سینئر صحافی شبیر شاد، آباد علی ، ابھیمنیو والیا، منصب علی پرویز، منوج سنگھل، نوشاد عثمانی، سمیر چودھری، فہیم عثمانی،مشرف عثمانی،معین صدیقی، فیروز خاں، دیپک اروڑہ، امان اللہ خان، تپیندر سینی، اشوک کمار، حسنین زیدی، سنیل چودھری، گورو بجاج، مومن علی، مدن سنگھ، کلیم انصاری، محمد فاروق، رئیس خان، نصیب خان،راکیش خان،آس محمد، رویندر سینی، ومل شرما، اقبال خان، ستار شیخ، اروند گوئل، سریندر اروڑہ، خورشید عالم، اشونی روہیلہ، شاہنواز سونو، طاہر عباس نقوی، اشوک پنڈیر، ٹھاکر نکلی سنگھ، گگندیپ، ندیم احمد، سہیندر پنڈیر، اورنگزیب خان، ڈاکٹر مستقیم راو، ندیم نظامی سمیت ضلع کے سرکردہ صحافی موجود رہے۔ پروگرام کی نظامت جنرل سکریٹری اروند ٹیبک اور آباد علی نے مشترکہ طورپر کی۔
0 Comments