Latest News

علماء کے وفد کی اکھلیش یادو سے ملاقات، ملک و ملت کے مختلف مسائل سے روبرو کرایا۔

دیوبند: سمیر چودھری۔
علماءکے ایک وفد نے آج قاری محمد عارف قاسمی (صاحبزادہ مولانا ظہور احمد قاسمی ؒ) کی قیادت میں سابق وزیر اعلیٰ اکھلیش یادوسے لکھنو میں واقع ان کے دفتر پر ملاقات کی۔ اس دوران وفد نے ماب لنچنگ کا مسئلہ اٹھایا اور کہاکہ ملک کے سبھی طبقوں کے جان و مال کی حفاظت کی ذمہ داری حکومت پرعائد ہوتی ہے۔ کہاکہ جب تک نفرت انگیز تقاریر وبیانات پر سرکار لگام نہیں لگائے گی ملک میں مذہب کے نام تشدد روکنا ممکن نہیں ہے۔علماءنے کہا کہ آپ کی پارٹی اس وقت ایک مضبوط اپوزیشن میںہے آپ کی آواز پورے ملک کے لوگوں کے لئے رہنمائی کا کام کرتی ہے اسلئے آپ کو ہر ایک غریب ،مظلوم کے لئے بلاتفریق اپنی آواز بلند کرنا چاہئے۔وہیںعلماءنے اترپردیش کی سرکار کاآئین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بلڈوزر جیسی کارروائیوں کو تشویشناک بتایا اور کہا کہ عدالت سے اوپر اٹھ کر حکومتِ اترپردیش بلڈوزر کا استعمال کررہی ہے جولائق مذمت ہے ،نیز وفد نے حال ہی میں پارلیمنٹ میں پیش کئے گئے وقف ترمیمی بل کو لیکر بھی اپنے خدشات کا اظہار کیا اور کہا کہ وقف کے سلسلے میں حکومت کی نیت ٹھیک نہیں ہے۔ ترمیم کے نام پر جو نیا بل لایا گیا ہے اس کا مقصد وقف ملکیت کی حفاظت نہیں بلکہ مسلمانوں کو اس عظیم وراثت سے محروم کر دینا ہے جو ان کے آبا و اجداد غریب، بے سہارا اور ضرورت مند مسلمانوں کی ترقی و فلاح کے لیے چھوڑ گئے ہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ مسلمان ہر طرح کا نقصان برداشت کر سکتا ہے، لیکن اپنی شریعت میں مداخلت قطعی نہیں برداشت کر سکتا، یہ بل مسلمانوں کو دیے گئے آئینی حقوق پر بھی حملہ ہے۔ علماء نے رکن پالیمنٹ سے اپنے علاقہ میں گرلس انٹر کالج کے قیام کی بھی درخواست کی۔ تمام مذاکرات کے بعد اکھلیش یادو نے وفد کو ان کے ذریعہ پیش کئے گئے مسائل کو پارلیمنٹ میں سرکار کے سامنے مضبوطی کے ساتھ اٹھانے کی یقین دہانی کرائی۔ وفد میں مفتی مدثر مظاہری، قاری سلیم، قاری عارف، ابرار فاروق وقاری منظر وغیرہ شامل تھے۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر