آنند نگر، مہراج گنج: وقف ترمیمی بل 2024 خالصتاً مرکزی حکومت کی بد نیتی پر مبنی ہے، جس کا مقصد وقف ایکٹ 1995کو کمزور کرنا ہے، ان خیالات کا اظہار مشہور و معروف سماجی رہنما، متحرک و فعال شخصیت حضرت مولانا شاہد علی ندوی نے کیا۔ وہ گزشتہ روز جامعہ عربیہ دارالفلاح سنیچری بازار آنند نگر کے زیر اہتمام مسابقہ القرآن الکریم کے موقع سے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوے کہا۔
مولانا شاہد علی ندوی نے مزید کہا کہ یہ ترمیمی بل وقف املاک پر سرکاری و غیر سرکاری قبضوں کے لئے راہ ہموار کرتا ہے۔ اس میں نہ صرف ریاستی وقف بور ڈوں و سینٹرل وقف کونسل کے اختیارات کو خاصا کمزور و مضمحل کیا گیا ہے بلکہ ایک طرح سے پورا اختیار کلکٹر و سرکاری انتظامیہ کے حوالہ کردیا گیا ہے۔ اس لئے ہماری گزارش ہے کہ حزب اختلاف پارٹیاں اس بل کی بھرپور مخالفت کریں اور اسے ہرگز ہرگز بھی منظور نہ ہونے دیں۔
مولانا ندوی نے مزید کہا کہ مسلمانان ہند مسلم پرسنل لاء بورڈ اور امارت شرعیہ، بہار، اڈیشہ وجھارکھنڈ پھلواری شریف پٹنہ کی ہدایت کے مطابق تیار کردہ فارمیٹ کے ذریعے جوائنٹ پارلیمنٹری کمیٹی (جے پی سی) کو اپنی رائے زیادہ سے زیادہ بھیجیں اوریہ واضح کردیں کہ موجودہ وقف قانون کافی ہے۔ اس لئے اس نئے بل کی کوئی ضرورت نہیں ہے اور یہ وقف کے مقاصد کے لئے نقصان دہ ہے
0 Comments