دیوبند: سمیر چودھری۔
دیوبند کے ایک چک بندی کے افسر کو وجیلینس ٹیم نے 50 ہزار روپے کی رشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں گرفتار کیا ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ چک بندی افسر دھرم دیو سرکاری تالابوں کو زمین مافیاﺅں سے ساز باز کرکے کافی عرصہ سے بڑاگیم کھیل رہا تھا اور دونوں ہاتھوں سے بڑی بڑی رقمیں وصول کررہا تھا ۔ تفصیل کے مطابق وجیلینس کی اندو سدھارتھ کی ٹیم نے نہایت ڈرامائی انداز میں چک بندی کے سی او دھرم دیو کو بنہیڑہ کے باشندہ ایک کسان کی شکایت پر 50ہزار روپے کی رشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں گرفتار کیا ہے۔ بتایا جاتاہے کہ چک بندی افسر نے ایک شکایت کرنے والے شخص کے حق میں فیصلہ کرنے کے لئے اس سے قبل بھی 50 ہزار روپے بطور رشوت وصول کئے تھے۔ جس کے بعد شکایت کرنے والے شخص نے وجیلینس ٹیم کو پورا واقعہ بتاتے ہوئے کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ۔ اندو سدھارتھ نے بتایا کہ ان کی ٹیم کو اطلاع ملی تھی کہ دیوبند کا چک بندی آفیسر لوگوں سے بڑی بڑی رشوتیں لے رہا ہے۔ جس کے بعد وجیلینس ٹیم نے نہایت ڈرامائی انداز میں کارروائی کرتے ہوئے دھرم دیو کو رنگے ہاتھوں پکڑلیا ۔ وجیلینس ٹیم نے کئی گھنٹوں تک چک بندی افسر سے پوچھ تاچھ کرنے کے بعد رشوت ستانی اور سرکاری تالابوں وزمینوں کو خرد برد کرنے اور زمین مافیاﺅں سے ساز باز کرنے سے متعلق دفعات کے تحت مقدمہ درج کرایا اور قانونی کارروائی شروع کردی۔ واضح ہو کہ دیوبند اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں سرکاری زمین اور تالابوں کو زمین مافیاﺅں سے ساز باز کرکے حکومت کو نقصان پہنچایا جارہا ہے۔ لوگوں کاکہنا ہے کہ اب جب کہ چک بندی افسر نے زمین مافیاﺅں کے ساتھ ملی بھگت کی بات قبول کرلی ہے تو اب اس کی تفصیلات سامنے آنی چاہئیں تاکہ یہ معلوم ہوسکے کہ اس کھیل میں دوسرے کون کون لوگ شامل ہیں۔
0 Comments