دیوبند: سمیر چودھری۔
عالمی شہرت یافتہ دینی درسگاہ دارالعلوم دیوبند نے گزشتہ چند ماہ قبل ادارے میں خواتین کی آمدو رفت پر لگائی گئی پابندی کے فیصلہ کو واپس لے لیاہے، اب خواتین دارالعلوم دیوبند میں زیارت کے لئے آسکتی ہیں لیکن اسکے لئے انتظامیہ نے کچھ اصول و ضوابط طے کئے ہیں، جن پر عمل کرتے ہوئے خواتین دارالعلوم دیوبند میں آکر زیارت کرسکتی ہیں۔ آئندہ ہفتہ سے یہ قوانین نافد ہونے کی امید ہے۔
اس سلسلہ میں ایک انٹر ی کارڈ سوشل میڈیا پر بھی وائرل ہورہاہے۔ نئے قوانین کے تحت دارالعلوم میں خواتین کی انٹری کے لئے ایک پاس بنایا گیاہے، جسے آئی ڈی جمع کرکے خواتین گیٹ سے حاصل کرینگی اور اس کارڈ کو حاصل کرنے کے وقت کے د و گھنٹے کے اندر ادارہ میں زیارت کرسکتی ہیں، لیکن اس دوران پردہ کا معقول نظم رکھنے کے ساتھ ساتھ کسی بھی طرح کی فوٹو گرافی یا ویڈیو گرافی کی اجازت نہیں ہوگی، حسب سابق فوٹو اورویڈیو گرافی پر مکمل پابندی ہے۔کارڈ پر نام و پتہ کے ساتھ فون نمبر اور آئی ڈی نمبر تحریر کیا جائیگا۔ کارڈ پر تحریر ہدایات کے مطابق کارڈ حاصل کرتے ہوئے کوئی اصل آئی ڈی ( آدھار کارڈ، ووٹر آئی ڈی کارڈ یا پین کارڈ وغیرہ) جمع کرانا ضروری ہوگا، جو واپسی پر گیٹ کیپر یا سیکوریٹی گارڈ سے مل جائے گی، بالغ لڑکیوں اور خواتین کا مکمل پردے میں ہونا ضروری ہوگا، خواتین کے ساتھ محرم کا ہونا لازم ہوگا، احاطہ دارالعلوم دیوبند میں کسی بھی قسم کا فوٹو کھینچنا اور ویڈیو بنانا سخت منع ہے، دارالعلوم کی چھتوں پر جانا سخت منع ہے، احاطہ دارالعلوم دیوبندمیں کہیں بھی کھانا وغیرہ کھانا منع ہے، زائرین کومغرب تک ہی دارالعلوم دیوبند میں رہنے کی اجازت ہوگی۔ یہ تحریر’ داخلہ کارڈ برائے زائرین‘ (وزٹر پاس) پر درج ہے،جس پر تاریخ اور وقت آمد کا کالم بھی بنایا گیا ہے۔ کہاں سے آئے ہیں، مردوں کی تعداد کتنی ہے، مستورات کی تعداد کتنی ہے، کس گیٹ سے داخل ہوئے اور کس گیٹ سے واپس ہوئے جیسے کالم بنائے گئے ہیں۔
اس سلسلہ میں جب ذمہ داران سے بات کی گئی تو انہوں نے بتایا کہ ’کارڈ برائے زائرین‘ ابھی زیر ِطباعت ہے، توقع ہے کہ آئندہ ہفتہ یعنی سنیچر سے اس کا نفاذ ہوجائیگا۔واضح رہے کہ گزشتہ مئی میں دارالعلوم انتظامیہ نے ادارے میں باہر سے آئے والی خواتین کے داخلے پر پابندی عائد کر دی تھی۔ کیونکہ باہر سے ادارہ دیکھنے کے لیے آنے والی خواتین کے بے پردہ گھومنے اور ادارے کی تاریخی عمارتوں کے سامنے بغیر حجاب فوٹو گرافی،ویڈیو اورریلز بنا کر اس پر گانے ایڈیٹنگ کر کے سوشل میڈیاوائرل کرنے کی شکایات مل رہی تھی،جو ادارہ کی بدنامی کاسبب بن رہاتھا،جس کے سبب ادارہ نے خواتین کے داخلے پر پابندی کا فیصلہ کیا تھا، لیکن اب اس سلسلہ میں ادارہ کے رخ میں نرمی آئی ہے اور خواتین کو انٹری کارڈ کے ساتھ مشروط اجازت دینے کا فیصلہ کیا گیاہے، حالانکہ ابھی تک اس سلسلہ میں ادارہ کی جانب سے ابھی تک باضابطہ طورپر کوئی تحریر جاری نہیں کی گئی ہے لیکن اس کی تصدیق ادارہ کے مہتمم و شیخ الحدیث حضرت مولانا مفتی ابوالقاسم نعمانی پہلے ہی کرچکے ہیں۔
0 Comments