دیوبند: سمیر چودھری۔
کل ہندرابطہ مدارس اسلامیہ دارالعلوم دیوبند کی مرکزی مجلس عاملہ کا اجلاس، مقصد ِمدارس اسلامیہ کو فعال بنانے اور تعلیم وتربیت کے نظام کو مستحکم کرنے و مدارس کو درپیش مسائل باہمی مشورے سے حل کرنے کی عرض سے آج دارالعلوم دیوبند کے مہمان خانہ میں منعقد ہوا۔ اس موقع پر دارالعلوم دیوبند کے مہتمم وشیخ الحدیث حضرت مولانا مفتی ابوالقاسم نعمانی نے رابطہ کی مجلس عاملہ کے ارکان ونمائندگا ن سے صدارتی خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ہم خدام مدارس کو تحفظ واستحکام مدارس، مکاتب کے قیام، باہمی ربط واتحاد کو فروغ دینے میں اہم کردار اداکرنا ہے۔دارالعلوم دیوبند کے صدرالمدرسین مولانا سید ارشد مدنی صدر جمعیة علماء ہند نے اسلام کی حفاظت واشاعت، دینی تعلیم وتربیت کے فروغ اور ملت کی خدمت میں مدارس اسلامیہ کے کردار کو واضح کرتے ہوئے کہاکہ ملک کی موجودہ صورت حال میں اسلام ، مسلمانوں اور مدارس اسلامیہ کے لیے حالات بڑے صبر آزماہیں، لیکن ہم کو اکابر کے نقش قدم پرقائم رہتے ہوئے مدرسوں کے نظام کو فعال ومستحکم بنانا ہوگا اور ان کی نافعیت کو بڑھاناہوگا اور ایسے طریقہ کار کو اختیار کرنا ہوگا، جس سے ملک وملت کے لیے اچھے افراد اور دینی دعوت وخدمت کے لیے باصلاحیت علماء فراہم ہوں، ہمیں عصری تقاضوں کے پیش نظر مدارس اسلامیہ کے دینی ماحول میں عصری تعلیم کے نظم کی فکر بھی کرنی ہوگی۔
واضح ہوکہ مجلس عاملہ رابطہ کے حالیہ اجلاس سے ایک روز قبل مہمان خانہ دارالعلوم دیوبند میں، قومی تعلیمی پالیسی کمیٹی کے ارکان کی میٹنگ ہوئی، جس میں مدارس اسلامیہ اور مسلمانوں کے عصری تعلیمی اداروں میں حکومتِ ہند کی نئی قومی تعلیمی پالیسی کے مطابق عصری تعلیم کا جائزہ لیتے ہوئے کمیٹی کے ارکان نے اتفاق رائے سے مدارس اسلامیہ میں عربی درجات کی تعلیم سے قبل شعبہ ناظرہ، دینیات، فارسی اورحفظ کے درجات میں عصری نصاب کی شمولیت سے متعلق خاکہ بھی مرتب کیا۔ مولانا شوکت علی قاسمی بستوی ناظم عمومی رابطہ مدارس و استاذ حدیث دارالعلوم نے رابطہ کی گذشتہ مجلس عاملہ کی کارروائی پڑھی اورمرکزی رابطہ کی سالانہ رپورٹ پےش کی جس میں مختلف صوبوں کی کارکردگی کاجائزہ بھی پیش کیا گیا تھا۔
اجلاس میں مولانا نعمت اللہ اعظمی، مفتی محمد راشد اعظمی نائب مہتمم دارالعلوم دیوبند، مولانا محمد نسیم بارہ بنکوی ، مولانا حسین احمد ہریداواری، مولانا رحمت اللہ میرقاسمی، مولانا مفتی محمد شفیق احمد قاسمی بنگلور، مولانا محمد عاقل گڈھی دولت، مولانا اشہد رشیدی ، مولانا قاری شوکت علی ویٹ، مولانا مفتی اشفاق احمد سرائے میر، مولانا محمد اسجد قاسمی مرادآباد، مولانا احمد بزرگ ڈابھیل گجرات، مولانا مفتی احمد دیولوی، مولانا قاری محمد امین پوکرن، مولانا مفتی ریاست علی اتراکھنڈ، مولانا عبدالقادر آسام، مولانا زین العابدین کرناٹک، مولانا شمس الدین بنگلور، مولانا علی حسن مظاہری شمالی ہریانہ، مولانا مفتی محمد فاروق اڈیشہ، مولانا منظور عالم مغربی بنگال، مولانا ممتاز شملہ، مولانا داﺅد امینی دہلی، مولانا محمداحمد خاں مدھیہ پردیش، مفتی سراج احمدمنی پور، مولانا محمد ابراہیم کیرالا، مولانا مفتی صلاح الدین تامل ناڈو، مولانا مرغوب الرحمن بہار، مفتی خالد انور پورنوی، مولانا سعید احمد پونچھ، مولانا محمد اسحاق جھارکھنڈ، حافظ عبدالقدوس ہادی کانپور، مولانا شوکت علی قاسمی المدنی نیپال، پروفیسرنورنواز دہلی، مولانا شوکت علی جھن جھنوں، مولانازبیر احمد ہریانہ، مفتی محمد امتیاز ولنوی گجرات، مولانا مفتی محمد خلیل پنجاب، مولانا عبدالکریم آندھرا، مولانا محمد نجم الحق مرشدادآباد بنگال، مولانا مجاہد الاسلام آسام، مولانا عنایت اللہ جموں، مولانا مفتی محمد ارشاد راجستھان، مولانا محمد محسن اورنگ آباد، مولانا محمد ارشد پوکرن، مولانا عبداللہ خالد قاسمی سہارنپور اور مولوی اسعد اللہ مغربی بنگال وغیرہ شریک رہے۔
اجلاس کا آغاز مولانا مفتی ابوالقاسم نعمانی کی زیر صدارت مہمان خانہ میں صبح نوبجے قاری عبدالرﺅف استاذ تجوید وقراءت دارالعلوم دیوبند کی تلاوت قرآن سے ہوا۔ نظامت کے فرائض ناظم عمومی رابطہ مولانا شوکت علی قاسمی بستوی نے انجام دئے۔ صدر اجلاس کی دعا پر نشست اول کا اختتام عمل میں آیا۔
0 Comments