دیوبند: سمیر چودھری۔
ملک کے قدیم مایہ ناز صحافی مولانا حامد الانصاری غازی کے سب سے چھوٹے صاحبزادے ارشد غازی کا علی گڑھ میں اچانک انتقال ہوگیا۔ انا للہ وانا الیہ راجعون۔ مرحوم ارشد غازی حکیم الاسلام حضرت مولانا قاری محمد طیب صاحبؒ کی صاحبزادی محترمہ ہاجرہ نازلی کے لائق و فائق فرزند تھے۔ خاندان قاسمی سے ان کا ننہالی رشتہ تھا۔ یہ غمناک خبر سن کر دارالعلوم وقف دیوبند کے مہتمم مولانا محمد سفیان قاسمی ان کے چھوٹے بھائی عدنان قاسمی ،دارالعلوم وقف کے استاذ حدیث مولانا محمد فاروق قاسمی اہل خانہ کے ساتھ علی گڑھ کے لئے روانہ ہوگئے۔ مغرب بعد ارشد غازی مرحوم کے بڑے بھائی سلمان منصور کے علی گڑھ پہنچنے پر سرسیدنگر کے قبرستان میں تدفین عمل میں آئی۔ نماز جنازہ میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے وابستہ افراد نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
ارشد غازی کے انتقال پر اظہار افسوس کرتے ہوئے مولانامحمد سفیان قاسمی نے اسے اپنا ذاتی حادثہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ خاندان قاسمی کے لئے یہ صبر آزما وقت ہے۔ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ مرحوم کی مغفرت فرمائے اور جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے آمین۔ اسی کے ساتھ آپ نے ارباب مدارس وجملہ مسلمانوں سے اپیل کی کہ وہ مرحوم کے لئے دعائے مغفرت کا اہتمام کریں۔ آل انڈیا ایجوکیشنل موومنٹ کے سکریٹری ڈاکٹر عبید اقبال عاصم نے کہا کہ مرحوم بہت اچھے اخلاق کے مالک ، ملنسار اور متواضع دوست صفت انسان تھے،میں اپنی انتہائی مجبور یوں کے باعث اپنے مخلص دوست کے جنازے میں شرکت نہ کرسکا۔د عا ہے کہ اللہ تعالیٰ مرحوم کے ساتھ رحم و کرم ، شفقت و امانت کا معاملہ فرمائے اور جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے۔
ادارہ تحقیق وتصنیف اسلامی کے سکریٹری مولانا اشہد جمال ندوی نے کہاکہ مرحوم نہایت نیک نفس، شعر و ادب سے دلچسپی رکھنے والے تھے۔ مرحوم نے عمر کی تقریباً 71سال اس دنیائے فانی میں گزارے ۔ ورثا ءمیں اہلیہ کے علاوہ دو بیٹے اور ایک بیٹی ہیں۔ مرحوم کے انتقال پر ابن سینا اکیڈمی کے صدر محترم پروفیسر حکیم سید ظل الرحمن اردو اکیڈمی کے سابق ڈائریکٹر پروفیسر راحت ابرار ، معروف عالم دین پروفیسر محمد سعود عالم قاسمی نے بھی گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔
0 Comments