دیوبند: سمیر چودھری۔
دیوبند تھانے میں آج ایسا عجیب و غریب معاملہ آیا ہے جس کے بارے میں جان کر سبھی حیران رہ گئے ،جسے سن کر خود پولیس بھی دنگ رہ گئی۔ دراصل 20 روز قبل جس لڑکی کی شادی ہوئی تھی اس کے شوہر کا کہنا ہے کہ جس لڑکی سے اس کی شادی ہوئی ہے وہ لڑکی نہیں بلکہ خواجہ سرا ہے۔ حالانکہ گھر والے اسے لڑکی کہہ رہے ہیں۔شہر کے ایک محلہ کے باشندہ نوجوان کی بیوی تقریباً چھ ماہ قبل ولادت کے دوران انتقال کر گئی تھی۔ اس شخص کے پہلے ہی تین بچے ہیں۔ 20 روز قبل اس نے دوسری شادی شہر کی رہائشی ایک لڑکی سے کی لیکن اگلے ہی دن جھگڑا ہوگیا۔ جس کے بعد دلہن اپنے ماموں کے گھر چلی گئی۔
گزشتہ روز دونوں فریق تھانے پہنچے، جہاں شوہر نے پولیس کو بتایا کہ جس سے اس کی شادی ہوئی ہے وہ ایک خواجہ سرا ہے۔ گھر والے اسے لڑکی کہہ رہے ہیں۔ دونوں فریق اپنے اپنے موقف پر ڈٹے رہے۔ شوہر اسے اپنے ساتھ لے جانے کو تیار نہیں تھا۔ اس کا کہنا ہے کہ اس کے خاندان کے افراد کو اس کی خواجہ سرا کی حیثیت کے بارے میں پہلے بتانا چاہیے تھا،جبکہ انہوںنے صرف یہ بتایا تھا ان کی لڑکی کے یہاں بچے نہیںہونگے۔ دوسری طرف لڑکی فریق کہنا ہے کہ ان کی بیٹی خواجہ سرا نہیں ہے۔ اس کی آواز اور چال ڈھال سب لڑکیوں جیسی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ لڑکی کی میڈیکل جانچ کے بعدہی صورتحال واضح ہوسکے گی۔
0 Comments