دیوبند: سمیر چودھری۔
بھارت اسکاوٹس اینڈ گائیڈس کے ۷۵ ویں یوم تاسیس پرجمعیة یوتھ کلب کے زیر اہتمام مدنی یوتھ سینٹر کیندکی دیوبند میں سہ روزہ تقریب منعقد ہوئی، جس میں یوپی ، راجستھان ، میوات کے مختلف اضلاع سے 813اسکاوٹس اینڈ گائیڈس شریک ہوئے۔ خاص بات یہ رہی کہ104 گائیڈس ( خواتین ونگ ) نے بھی پردہ میں رہ کر ایگزیبشن میں دستی ہنر مندی اور تخلیقی صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا۔ پروگرام کے دوران مختلف قسم کے مقابلے بھی منعقد کیے گئے جن میں رنگوں کی شناخت اور نقشے کی مددسے راستے کی تلاش، فاصلے اور بلندی کا اندازہ اور دیگر عملی مہارتیں شامل تھیں۔ٹینٹ پچنگ، کلر پارٹی ،مارچ پاسٹ، فرسٹ ایڈ، فزیکل ڈسپلے،کیمپ کرافٹ ، کیمپ فائر کی نمائشوں نے سبھی کو حیران کردیا۔آخری تقریب میں صدر جمعیة علماءہند مولانا محمود اسعد مدنی، ناظم عمومی مولانا حکیم الدین قاسمی، ہرجیندر سنگھ ایس ٹی سی ناردن ریلوے، محمد یامین ناردن ریلوے، کپل کمار اے ایل ٹی ناردن ریلوے سمیت جمعیة اور بھارت اسکاو ٹس اینڈ گائیڈس کے کئی اہم ذمہ داران شریک ہوئے۔
اس موقع پراپنے کلیدی خطاب میں مولانا محمود اسعد مدنی نے نوجوانوں کو ملک و ملت کا مستقبل بتاتے ہوئے کہا کہ اگر وہ مضبوط ہوں گے تو ہم سب مضبوط ہوں گے اور اگر وہ کمزور ہوں گے تو ہم سب کمزور ہو جائیں گے۔ اس لیے یہ نوجوانوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنی طاقت، صلاحیت اور کردار کو اس نہج پر لے جائیں کہ دوسروں کے لیے مثال بن سکیں۔ہم ایسے وقت میں جی رہے ہیں جہاں چیلنجز بھی ہیں اور مواقع بھی۔ یہ وقت اپنی سوچ، عمل اور کردار کو بہتر کرنے کا ہے۔مولانا مدنی نے کہا کہ تعلیم ہماری ترقی کی بنیاد ہیں، یہ ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ اپنی اولاد کو بہتر انسان اور مسلمان بنانے کے لیے انہیں علم کی روشنی سے منور کریں او ر ان کی اعلیٰ تربیت کریں۔ مولانا مدنی نے کہا کہ نبی اکرم کی تعلیم ہے کہ ہماری زندگی دوسروں کے لیے وقف ہو۔ یہ وقت انفرادی ذمہ داریوں سے آگے بڑھ کر اجتماعی ذمہ داریوں کو نبھانے کا ہے۔میں خاص طور پر اپنی بہنوں اور بیٹیوں کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ وہ علم حاصل کریں،اپنی صلاحیتوں کو پہچانیںاور معاشرے کی بہتری کے لیے کام کریں۔ انھوں نے جمعیة کے کارکنان وخدام سے کہا کہ قریب کے علاقہ کا کوئی محلہ اور بستی ایسی نہ رہے جہاں اس مہم کی خوشبو نہ پہنچے۔ ہمیں جمعیة یوتھ کلب کی اس مہم سے نوجوانوں کو زیادہ سے زیادہ جوڑکر اس فیض کو عام کرنا ہوگا۔مولانا مدنی نے کہا کہ نوجوانوں کو ملک و ملت کے لیے مفید بنانے کی ہماری یہ جدوجہد جاری رہے گی اور جو لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ وہ ہمیں روک دیں گے، ان کا خواب کبھی پورا نہیں ہوگا۔ ہم نوجوانوں کو ماحولیات، صفائی اور پانی کے تحفظ جیسے اہم مسائل کے لیے تیار کر رہے ہیں۔ہم انسانیت کی مشترکہ ذمہ داریوں کی تکمیل کے لیے کام کر رہے ہیں۔ اگر ہم اپنی ذمہ داریوں کو پوری طرح ادا نہ کر سکے تو ہماری زندگی بے معنی ہے۔ جمعیة یوتھ کلب کے سکریٹری قاری احمد عبداللہ رسول پوری نے بتایا کہ جمعیة یوتھ کلب اس وقت 37 اضلاع میں فعال طور پر کام کر رہی ہے جس کے تحت ہنوز 28 ہزار سے زائد نوجوان تربیت پا چکے ہیں۔انھوں نے بتایا کہ اس پروگرام کے شرکاءکو اکابر کے ناموں سے منسوب کرکے 84 ٹینٹوں کو سات زونز میں تقسیم کیا گیا تھا۔اس موقع پرپرفارمنس کی بنیاد پر جمعیة یوتھ کلب امروہہ نے پہلی پوزیشن ،ہاپوڑ نے دوسری پوزیشن اور مظفرنگر نے تیسری پوزیشن حاصل کی۔ جن کو صدر جمعیة اور ناظم عمومی کے ہاتھوں مومنٹو اور سرٹیفکیٹ دے کر اعزاز سے نوازا گیا۔ اس موقع پر جمعیة یوتھ کلب بنارس کے حافظ عبید اللہ اور محمدرضوان کو شیلڈ سے نواز ا گیا۔
نظامت کے فرائض مولانا قاری احمد عبد اللہ اور ماسٹر سلیم تیاگی نے مشترکہ طور پر انجام دیے۔ تقریب کے کنوینر اور سکریٹری جمعیة علماءاترپردیش ذہین احمد نے تمام شرکاءکا شکریہ ادا کیا۔
0 Comments