Latest News

نامور صحافی شبیر شاد کا اچانک انتقال، سرکردہ شخصیات کا اظہارِ رنج و غم، بعد نماز عشاء قطب شیر قبرستان میں تدفین۔

دیوبند: سمیر چودھری۔
سہارنپور کے نامور سینئر صحافی شبیر شاد کا آج صبح تقریباً گیارہ بجے اچانک حرکت قلب بند ہوجانے کے باعث انتقال ہوگیاہے، مرحوم تقریباً 65 سال کے تھے اور نہایت متحرک اور سرگرم صحافیوں میں شمار کئے جاتے ہیں، صحافت کے ساتھ ساتھ وہ اردو ادب سے بھی گہری انسیت رکھتے تھے اور شعرو شاعری کے باعث اردو محفلوں کی رونق ہوا کرتے تھے، مرحوم گزشتہ تقریباً 30 سال سے اردو صحافت کے میدان میں نمایاں طورپر خدمات انجام دیتے تھے، متعدد قومی روزناموں میں ان کی خدمات کو دیر تک یاد رکھا جائیگا۔ اس عمر میں بھی اپنی خبروں ، مضامین اور شاعری کو لیکر نوجوانوں والا جوش و ولولہ رکھتے تھے، مرحوم نے سہارنپور میں رہ کر ملکی سطح پر ادب وصحافت میں نمایاں مقام حاصل کیاہے۔ شبیر شاد کا انتقال یقینی طورپر نہ صرف ضلع سہارنپور بلکہ اردو ادب و صحافت کا ایک عظیم نقصان ہے،مرحوم شبیر شاد سہارنپور کی صحافتی دنیا کا ایک معتبر نام تھا۔ ان کی پوری زندگی صحافت کی خدمت میں گزری اور وہ اپنی سنجیدہ طبیعت، سلجھی ہوئی گفتگو اور منفرد تحریری انداز کے لئے جانے جاتے تھے۔ ان کے مضامین اور انٹرویوز ایک طویل عرصے تک قارئین کی توجہ کا مرکز رہے۔ اردو شاعری میں بھی ان کا مقام نہایت بلند تھا اور ان کے اشعار ان کے ادب اور شعری ذوق کی عکاسی کرتے تھے۔ ان کے اچانک انتقال سے علمی، صحافتی اور سماجی حلقوں کی فضا مغموم ہے۔ نامور سماجی و سیاسی شخصیات نے مرحوم کے انتقال پرگہرے رنج و الم کااظہا ر کیا۔ مرحوم اردو پریس کلب سہارنپور کے جنرل سکریٹری اور ڈسٹرکٹ پریس سہارنپور کے رکن تھے، اس کے علاوہ متعدد ادبی و صحافتی اور سماجی تنظیموں سے وابستہ تھے۔ ان کے انتقال پر صدر جمعیة علماءہند مولانا سیدمحمودمدنی، مولانا سید مودودمدنی، رکن پارلیمنٹ عمران مسعود ،عالمی شہرت یافتہ شاعر ڈاکٹر نواز دیوبندی، جامع مسجد کلاں سہارنپور کے منیجر مولانا فریدمظاہری،رکن اسمبلی عمر علی خان، رکن اسمبلی آشو ملک، سابق رکن اسمبلی مسعود اختر، چودھری مظفر علی، ضلع پریس کلب کے صدر جاوید صابری، اردو پریس کلب کے صدر ڈاکٹر شاہد زبیری،مسلم فنڈ دیوبند کے منیجر سہیل صدیقی، سکریٹری محمد انس صدیقی، سابق رکن پارلیمنٹ حاجی فضل الرحمن، مولانا ڈاکٹر عبدالمالک مغیثی، مولانا علی حسن مظاہری یمنا نگری، مفتی صالح الحسنی، مولانا عبداللہ خالد قاسمی، ایم ایل سی شاہنواز خاں، قاضی شوکت، مفتی ساجد کھجناوری، مولانا شمشیر الحسنی قاسمی، مولانا عثمان خورشیدی، سید وجاہت شاہ، صحافی اشرف عثمانی، سمیر چودھری، فہیم صدیقی، عارف عثمانی، فیروزخان،صالح احقر،بلال بجرولوی سمیت سرکردہ شخصیات نے گہرے رنج و الم کااظہار کرتے ہوئے تعزیت مسنونہ پیش کی۔ نماز جنازہ بعد نماز عشاء جامع مسجد کلاں سہارنپور میں ادا کی گئی، بعدازیں قطب شیر قبرستان میں تدفین عمل میںآئی۔ پسماندگان میں تین بیٹاں اور ایک بیٹا ہے۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر