ممبئی: ممبئی کی قدیم دینی و علمی مرکزی درسگاہ دارالعلوم امدادیہ کا سالانہ اجلاس نہایت تزک و احتشام کے ساتھ بروز اتوار شب 11 بجے دعا کے ساتھ اختتام پذیر ہوا۔ اجلاس میں علمائے کرام، طلبہ اور معزز شخصیات کی کثیر تعداد شریک ہوئی۔ اس موقع پر 10 علماء کرام کی دستارِ فضیلت اور 27 طلبہ کی تکمیلِ حفظِ قرآن کی روح پرور تقاریب منعقد ہوئیں۔ ان حفاظ میں دارالعلوم امدادیہ کے ذہین اور محنتی طالب علم حافظ نجی اللہ بن محمد مسلم انصاری (آبائی وطن: پالی گنج، ضلع پٹنہ، بہار) بھی شامل ہیں جنہوں نے محض 76 دنوں میں مکمل حفظِ قرآن کا شرف حاصل کیا۔ محض 14 سال کی عمر میں اس عظیم کارنامے پر اساتذہ، والدین اور مدرسے کے ذمہ داران نے دلی مسرت کا اظہار کیا۔ طالب علم کے استاد، حضرت قاری نسیم الحق صاحب معروفی (صدر شعبہ حفظ، دارالعلوم امدادیہ) نے اس کامیابی کو طالب علم کی غیر معمولی ذہانت، محنت اور اللہ کے فضل کا نتیجہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ نجی اللہ ایک غیر معمولی حافظہ اور سبق کو تیزی سے یاد کرنے کی خداداد صلاحیت رکھتا ہے، جس کے سبب اس نے انتہائی مختصر مدت میں قرآن پاک کو اپنے سینے میں محفوظ کرلیا۔ نجی اللہ کی اس شاندار کامیابی پر مدرسہ انتظامیہ، تنظیم ابنائے قدیم دارالعلوم امدادیہ اور دیگر معززین کی جانب سے انہیں بطورِ انعام ایک خطیر رقم پیش کی گئی۔ اس موقع پر طالب علم کے والدین، اساتذہ اور معاونین کو مبارکباد پیش کی گئی اور اس کے روشن مستقبل کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا گیا۔ اللہ تبارک و تعالی حافظ نجی اللہ کی حفاظت فرمائے، علم میں برکت عطا کرے اور اسے دینِ اسلام کی خدمت کے لیے قبول فرمائے۔ آمین۔
0 Comments