نئی دہلی/ دیوبند: سمیر چودھری۔
ملک کے نامور شاعر وادیب محقق و مصنف اور دانشور ڈاکٹر تابش مہندی کا طویل علالت کے باعث بدھ کے روز صبح دہلی میں واقع ایک ہسپتال میں علاج کے دوران انتقال ہو گیا ہے۔ ان کے انتقال کی خبر سے ادبی صحافتی سماجی اور علمی حلقوں کی فضا مغموم ہو گئی۔ نامور علماء کرام، دانشوران اور شعرا نے ان کے انتقال پر گہرے رنج و علم کا اظہار کرتے ہوئے ڈاکٹر تابش مہدی کے انتقال کو اردو ادب کے لیے عظیم خسارہ قرار دیا۔ ڈاکٹر تابش مہد ی متعدد کتابوں کے مصنف تھے۔ اُن کا حادثہ وفات علمی و ادبی دنیا کا نا قابل تلافی خسارہ ھے۔ مرحوم کے انتقال پر دارالعلوم وقف دیوبند کے شیخ الحدیث و جامعہ امام محمد انور شاہ دیوبند کے مہتمم مولانا سید احمد خضر شاہ مسعودی، عالمی شہرت یافتہ شاعر ڈاکٹر نواز دیوبندی، عبداللہ راہی، ڈاکٹر عبید اقبال عاصم، مسلم فنڈ ٹرسٹ کے منیجر سہیل صدیقی، نامور قلم کار سید وجاہت شاہ، نامور صحافی قاسم سید، عبدالرحمن سیف سمیت دیگر علماء وہ دانشوران نے تعزیت مسنونہ پیش کی اور گہرے افسوس کا اظہار کیا۔
نامور قلمکار مفتی محمدساجدکھجناوری نے اپنے تعزیتی پیغام میں کہا کہ کاروان ادب اسلامی کے نمائندہ اور بزرگ شاعر محترم ڈاکٹرتابش مھدی کی وفات سے صدمہ ہوا ، اناللہ واناالیہ راجعون ۔وہ صحت مند تنقید اور فکراسلامی کے اچھے نقیب تھے ، ان کی شاعری اور نثر میں سھل ممتنع کا عرفان ہوتا ہے ، نہایت خوش اخلاق اور کریم النفس انسان تھے، اللہ تعالی مغفرت فرماۓ، مولاناشاہ اجمل فاروق سمیت تمام افرادخانہ واھل تعلق کی خدمت میں تعزیت مسنونہ پیش ہے۔
ڈاکٹر تابش مہدی کی پیدائش چھ جولائی 1951 کو اترپردیش کے پرتاپ گڑھ میں ہوئی تھی، جنہوں نے ملک اور عالمی سطح پر اردو زبان و ادب کی اور تحقیق و تصنیف کے میدان میں ممتاز مقام حاصل کیا، جن کی زندگی کا بڑا حصہ دہلی میں گزرا ہے، زندگی کے اخری ایام میں دیوبند میں بھی مقیم رہے ہیں، آج بدھ کے صبح دہلی میں ایک ہسپتال میں علاج کے دوران ان کا انتقال ہو گیا۔
ڈاکٹر تابش مہدی مرحوم کی نماز جنازہ شام پانچ بجے شاہین باغ قبرستان میں ادا کی جاۓ گی۔
کلام۔ڈاکٹر تابش مہدی
خطا میں نے کوئی بھاری نہیں کی
امیر شہر سے یاری نہیں کی
مرے عیبوں کو گنوایا تو سب نے
کسی نے میری غم خواری نہیں کی
مرے شعروں میں کیا تاثیر ہوتی
کبھی میں نے اداکاری نہیں کی
کسی منصب کسی عہدے کی خاطر
کوئی تدبیر بازاری نہیں کی
بس اتنی بات پر دنیا خفا ہے
کہ میں نے تجھ سے غداری نہیں کی
سمیر چودھری۔ دیوبند
0 Comments