عالمی شہرت یافتہ شاعر، معروف محقق، مصنف اور نامور ادیب ڈاکٹر تابش مہدی آج صبح دس بجے طویل علالت کے بعدمیکس ہاسپٹل دہلی میں 74 سال کی عمر میں رحلت فرماگئے، اناللہ واناالیہ راجعون۔ان کا وطنی تعلق اترپردیش کے پرتاپ گڑھ سے تھا،3جولائی 1951کو پیدا ہوئے اور گزشتہ کئی سالوں سے دہلی میں مقیم تھے۔پسماندگان میں اہلیہ رضیہ عثمانی کے علاوہ دو بیٹے شاہ دانش فاروق فلاحی، شاہ اجمل فاروق ندوی اور چار بیٹیاں ثمینہ تابش صالحاتی، طوبی کو ثر صالحاتی، یمنی کلثوم نعمی کلثوم موجو د ہیں۔ڈاکٹر تابش مہدی ابتدائی تعلیم مدرسہ سبحانیہ آلہ آباد اور مدرسہ تعلیم القرآن حسن پور مراد آباد میں حاصل کی۔اس کے بعدعربی و فارسی بورڈ الہ آباد سے مولوی، منشی اور مامل پاس کیا، جامعہ اردو دینیات سے عالم دینیات، جامعہ اردو علی گڑھ سے ادیب ماہر و ادیب کامل کرنے کے بعد آگرہ یونیورسیٹی سے ایم اے اور 1997میں جامعہ ملیہ اسلامیہ یونیورسیٹی دہلی سے اردو تنقید میں پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی۔ڈاکٹر تابش مہدی کا نکاح18مئی 1979میں دیوبند کے مشہور خطاط اشتیاق احمد عثمانی مرحوم پوتی سے ہوا، آپ کی اہلیہ حضرت شیخ الہند رحمتہ اللہ علیہ کی پڑ پوتی ہیں اور تاحیات دیوبند سے ان کا خاص تعلق رہا۔
ڈاکٹر تابش مہدی نے1971 میں اپنی تدریسی زندگی کا آغاز ابوالکلام آزاد کالج پرتاب گڑھ سے کیا۔اس کے بعد دارالعلوم امرومہ اور جامعتہ الفلاح عربک کالج بلریا گنج اعظم گڑھ میں بحیثیت مدرس کام کیا اس کے بعد 2018سے تا حیات جماعت اسلامی ہند سے وابستہ رہے۔ڈاکٹر تابش مہدی کئی علمی، ادبی اور صحافتی اداروں کیلئے کام کیا اور اپنی بے پناہ صلاحیتوں سے عظیم علمی سرمایہ چھوڑ گئے۔ان کی تحریریں ملک کے مختلف اخبارات و رسائل میں پابندی سے شائع ہوتے تھے، وہ ایک بہتر ین شاعر، ادیب اور تبصرہ نگار تھے۔
ڈاکٹر تابش مہدی کی اب تک 50سے زائد کتابیں منظر عام پر آچکی ہیں، جن میں اہم مطبوعہ تصانیف مندرجہ ذیل ہیں۔ نقش اول، لمحات حرم، سرودحجاز، تعبیر، سلسبیل، کنکر بولتے ہیں، صبح صادق، طوبی، غزل نامہ، مشک غزالاں، رحمت تمام، غزل خوانی نہیں جاتی، دانائے سبل، مولانا منظور نعمانی کی تصویر، جماعت اسلامی حقیقت کے آئینے میں، تبلیغی نصاب، ایک مطالعہ، تبلیغی جماعت اپنے بانی کے ملفوظات کے آئینے میں۔ اردو تنقید کا سفر، نقد غزل، میرا مطالعہ، شفیق جونپوری ایک مطالعہ، رباب رشیدی، عرفان شہباز، حالی شبلی اور اقبال، وہ گلیاں یا د آتی ہیں،عرفان شہباز، نقد غزل، اردو تنفید کا سفر، اعتکاف، معلم انسانیت صلی اللہ علیہ وسلم تیز دھوب کا مسافر، کنکر بولتے ہیں، شفیق جونپوری، رحمت تمام، مہک چھوڑ گئے مغرب کی وادیوں میں تصوف یہ ہے، صبح صادق، ابو المجاہد زاہد فکر اور فن مرشد تھانوی، غزل نامہ، تیز دھوپ کا مسافر وغیرہ قابل ذکر ہیں۔
ڈاکٹر تابش مہدی کے چند منتخب اشعار پیش خدمت ہیں۔
کم ظرف کو عروج پہ لانے سے پیشتر
دامن کی فکر کیجئے، بگڑی سنبھالئے
اگر پھولوں کی خواہش ہے تو سن لو
کسی کی راہ میں کانٹے نہ رکھنا
پڑوسی کے مکاں میں چھت نہیں ہے
مکاں اپنے بہت اونچے نہ رکھنا۔
0 Comments