آگرہ: مسجد نہر والی کے خطیب محمد اقبال نے اپنے خطبہ جمعہ میں نمازیوں سے خود کو کمفرٹ زون سے باہر نکلنے کو کہا ، انھوں نے کہا کیا وجہ ہے کہ ہم ایک عرصہ دراز سے ایک کولہو کے بیل کی طرح زندگی گزار رہے ہیں ؟ اگر ہمیں آج کی تیز رفتار زندگی کے ساتھ جینا ہے تو اس کمفرٹ زون سے باہر آنا ہی ہوگا ، ورنہ دنیا ہم سے بہت آگے نکل جاے گی اور ہم ابھی اسی پرانی “ ڈگر “ پر ہی انتظار میں کھڑے ہونگے ، اس نئی دنیا کا سامنا کریں ، اس ڈیجیٹل دور کے چیلنج کو قبول کرتے ہوہے اس کا مقابلہ کریں اور یہ بات یاد رکھیں ، کہ کامیابی کا پہلا قدم کمفرٹ زون کے گیٹ کے باہر ہی ہے ، ہمیں اپنے دماغ میں یہ بات اچھی طرح رکھنی چاہیے کہ ہر بڑے کام کی شروعات ایک چھوٹی سی تبدیلی سے ہی ہوتی ہے ، زندگی کے حالات کا سامنا کرنے کے لیے ہم کو لچکدار رویہ اختیار کرنا پڑے گا ،کسی بھی ناکامی سے مایوس نہ ہوں اس کو ایک سبق سمجھ کر ہم اس سے کچھ سیکھیں ، اس طرح ہم آہستہ آہستہ کامیابی کی طرف بڑھیں گے ، ان شاءاللہ ، ہم کو ایک طرفہ ہو کر اپنے کام کو انجام کی طرف لے کر جانا ہے ، کسی کی بھی تنقید کی پرواہ کیے بغیر ، اور اس کے لیے ہمارے سامنے سب سے بڑی مثال صلح حدیبہ کی ہے ، اور اس کا رزلٹ بھی ہمارے سامنے ہے ، اس مثال کو ہمیشہ اپنے سامنے رکھیں ، اور خاموشی سے دنیا کی اس بھیڑ کا مقابلہ کرتے ہوہے اپنے لیے کامیابی تلاش کریں ، جو ہمارا انتظار کر رہی ہے ، اللہ ہمیں اس کی توفیق عطا فرماے، آمین ۔
0 Comments