سہارنپور: مغربی یوپی کے نام ور تعلیمی ادارہ جامعہ اشرف العلوم رشیدی گنگوہ میں ختم بخاری شریف وتکمیل حفظ قرآن کریم کے ایک بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے جامعہ کے شیخ الحدیث ومدیر مفتی خالدسیف اللہ نقشبندی نے کہاکہ قرآن وسنت کی تعلیمات ہی ہمارا دستورحیات اور کامیابی کی شاہراہ ہے جس پر چلنے سے ہمارے دینی دنیوی مسائل کا تدارک ممکن ہے ، شریعت ہی ہمارا پرسنل لا اور ایسا ضابطہ زندگی ہے جس کی تعمیل سے ملک وملت کی خدمت اور حفاظت کا شعور ملتا ہے ، انھوں نے موجودہ حالات کے تناظر میں کہا کہ اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھامنے اور صبر و استقامت کے ساتھ حالات کو انگیز کرنے کی ضرورت ہے۔ قبل ازیں شیخ الحدیث مفتی خالدسیف اللہ گنگوہی نے بخاری شریف کی آخری روایت پر عالمانہ گفتگو کرتے ہوئے متن اور سند کو بیان کیا۔ انھوں نے کہاکہ امام بخاری اس حدیث سے قرآن کی عظمت ، مسئلہ خلق قرآن وصفات باری کا اثبات اور میزان عدل کے قیام کو ثابت کرکے گمراہ فرقوں کی تردید کرنا چاہتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ قرآن وسنت کی پیروی میں بننے والی کسی بھی رکاوٹ کو ہم مسترد کرتے ہیں امام بخاری کے زمانہ میں بھی اہل حق کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا باطل نظریہ رکھنے والے لوگ قرآن کو اللہ کی مخلوق منوانا چاہتے تھے لیکن امام احمد ابن حنبل جیسے لوگ سد سکندری بن کر کھڑے ہوگ? اور عقیدة کے باب میں کوئی سمجھوتہ نہیں کیا۔مفتی خالدسیف اللہ گنگوہی نے بخاری شریف کا پیغام دیتے ہوئے صاف کہا کہ ہمیں اچھے اورپکے مسلمان بن کر رہنا ہوگا، برادران وطن کو بھی اپنے بلند اخلاق اور روشن کردار سے یہ بتانا ہوگا کہ اسلام ہی وہ اکیلا مذہب ہے جس کی آغوش میں انسانیت کے درد کا درماں موجود ہے ۔اس علمی تقریب کا آغاز محمد بلال نانوتوی کی تلاوت اور محمد ریحان کی نعت پاک سے ہوا۔ طلبہ جامعہ مولوی حسین کنڈوی ، مولوی بابر شکیل گنگوہی مولوی مزمل حسین کوٹ دواری مولوی محمد اعظم اسلام نگری اور قاری محمد ریحان نے مختلف تعلیمی و تربیتی پروگرام پیش کئے۔جامعہ کے اساتذہ حدیث مولانا محمد سلمان گنگوہی اور مولانا مفتی محمد حذیفہ مکی رشیدی نے اہم موضوعات پر روشنی ڈالی، جبکہ نائب مہتمم مولانا قاری عبیدالرحمان قاسمی نے حفاظ کرام کی تکمیل کرائی، قرآن سے متعلق نظم قاری مشکور احمد رشیدی نے پیش کی۔ صدارت مولانا مفتی خالدسیف اللہ گنگوہی نے کی جبکہ نظامت کے فرائض مفتی محمد احسان رشیدی اور مولانا محمد صابرقاسمی نے مشترکہ طور سے انجام دیئے۔ شیخ محمد صادق بھیات کی دعا پر پروگرام ختم ہوا۔تفصیلی حساب وکتاب پر مبنی سالانہ گوشوارہ ادارہ کے محاسب مولانا ابوالحسن مظاہری نے پڑھ کر۔سنایا۔ اس موقعہ پر مختلف شعبوں سے کل ۳۳۲ طلبہ فارغ ہوئے جن میں عالمیت کے۱۳۰ اور حفظ مکمل کرنے والے ۵۳ طلبہ کی دستاربندی بھی کی گئی۔ خصوصی شرکاء میں الحاج رفیق احمد دھلوی، مولانا میزان احمدرشیدی، مفتی محمد ساجد کھجناوری، حافظ محمد کامل، مولانا محمداکرام، قاری محمد طالب، مولانا محمد ادریس، مولانا رئیس احمدگنگوہی، مولانا اویس الرحمان، قاری منورالحسن، قاری محمد مرسلین قاری محمد اسلم ، مولانا نسیم احمد، مولاناشکیل احمد، قاری تیمور عالم، قاری مِحمد عالم گیر قاری محمد ارشاد اور ماسٹر تسلیم و ماسٹر مستقیم احمد قابل ذکر ہیں۔
سمیر چودھری۔
0 Comments