نئی دہلی ۔۱۳؍ فروری: اسرائیلی اخبار ہآرتس نے فلسطینی ذرائع کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ اسرائیل اور حماس نے جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے سے متعلق اگلے اقدامات پر اتفاق کر لیا ہے، جس کے تحت ہفتے کے روز تین اسرائیلی قیدیوں کو رہا کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق، اسرائیل غزہ میں مزید امدادی سامان داخل ہونے دے گا، جس میں خیمے، ایندھن اور طبی ساز و سامان شامل ہوگا۔ اس بات کی تصدیق اسرائیلی چینل "12 نیوز" نے بھی کی ہے۔اطلاعات کے مطابق کئی ساری گاڑیاں قطاع غزہ میں آج داخل بھی ہوئی ہیں جس میں سلینڈر اور خیموں کی گاڑیاں شامل تھی۔ دوسری جانب، مصری خبر رساں ادارے "القاہرہ الاخباریہ" کے مطابق، معبر رفح کے مصری جانب بھاری مشینری کی قطاریں لگی ہوئی ہیں، جو جلد ہی غزہ میں داخل ہوں گی۔ اس کے علاوہ، موبائل گھروں سے لدی کئی ٹرک بھی غزہ پہنچنے کے لیے تیار کھڑی ہیں۔پیر کے روز حماس ترجمان ابو عبیدہ نے قیدیوں کی رہائی کو مؤخر کرنے کا اعلان کیا تھا، جس کی وجہ اسرائیل کی جانب سے معاہدے کی خلاف ورزی اور امدادی سامان کی عدم فراہمی بتائی گئی۔ اس پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خبردار کیا کہ اگر ہفتے تک تمام قیدی رہا نہ کیے گئے تو "جہنم کے دروازے کھل جائیں گے"۔اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے بھی عندیہ دیا کہ اگر ہفتے کو قیدی رہا نہ کیے گئے تو جنگ بندی ختم کر دی جائے گی۔قبل ازیں حماس کے ایک سرکردہ وفد نے غزہ میں حماس کے سربراہ خلیل الحیہ کی قیادت میں مصری حکام سے ملاقات کی تھی۔حماس نے کہا کہ اس کے وفد نے جنگ بندی معاہدے پر عمل درآمد اور قیدیوں کے تبادلے پر بات چیت کے لیے ثالثوں کے ساتھ تبادلہ خیال کیا ہے۔ مذاکرات میں مثبت جذبہ غالب رہا۔ مصر اور قطر کے ثالث بھائیوں نے رکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے ہرممکن کوشش کی۔حماس نے ایک بیان میں کہا: یہ بات چیت اسرائیل کی پے در پے خلاف ورزیوں کے تناظر میں ہوئی ہے، جب انہوں نے قاہرہ میں مصری جنرل انٹیلی جنس سروس کے سربراہ میجر جنرل حسن رشاد کے ساتھ ملاقات کی اور قطر کے وزیر اعظم اور وزیر خارجہ شیخ محمد بن عبدالرحمن الثانی کے ساتھ ٹیلی فون پر بات چیت بھی کی۔حماس کے وفد نے مصر اور قطر میں مذاکراتی فائل کے عہدیداروں کے ساتھ ساتھ ثالثی کرنے والے بھائیوں کی تکنیکی ورکنگ ٹیموں سے بھی ملاقاتیں کیں اور رابطے کیے جو معاہدے کے تمام پہلوؤں پر عمل درآمد کی پیروی کر رہی ہیں۔حماس نے اس بات پر زور دیا کہ تمام ملاقاتوں اور رابطوں کے دوران ہونے والی بات چیت میں معاہدے کی تمام شرائط پر عمل درآمد کی ضرورت پر توجہ مرکوز کی گئی، خاص طور پر ہمارے لوگوں کے لیے فوری ہوم شیلٹرز، خیمے، بھاری سامان، طبی سامان، ایندھن، اور معاہدے میں شامل ہر چیز پر بات کی گئی۔
0 Comments