دیوبند: سمیر چودھری۔
آل انڈیا رابطہ مساجد بورڈ کے قومی صدر مولانا عبداللہ ابن القمر الحسینی نے جاری بیان میں کہاکہ مساجد چوںکہ امن کی جگہ اور ذریعہ ہیں اور نماز برائیوں سے بچنے اور امن و سلامتی کی فضا ہموار کرنے اور بندوں کو اللہ سے جوڑنے کا راستہ ہے اور جماعت سے نماز کا مقصد بھی آپسی بھائی چارگی اور اجتماعیت کو فروغ دینا ہے۔ اسلامی معاشرہ کی اچھی تشکیل کا ذریعہ ہے اور نماز باجماعت خواہ جمعہ کیوں نہ ہو کچھ شرائط کے ساتھ ہی مشروط ہے۔ اس میں پہلی شرط راستہ کا پُرامن ہونا ہے۔انہوں نے کہاکہ اس مرتبہ پھر ہولی اور جمعہ ایک ساتھ ہے۔ ہولی چوںکہ برادرانِ وطن کا ایک ہم تہوار ہے جو اپنی خاص روایات کے ساتھ منایا جاتا ہے۔ اتفاق یہ ہے کہ دوپہر کا وقت ہی وقتِ شباب ہوتا ہے۔ اس سے پہلے بھی بارہا ایسے مواقع آئے ہیں جسے ہماری سوجھ بوجھ اور انتظامیہ کے تعاون سے بخیر و خوبی انجام کو پہنچا ہے۔ اس مرتبہ رمضان المبارک کا مقدس مہینہ بھی ہے۔ ہمیں مزید مومنانہ فراست سے کام لیتے ہوئے نمازِ جمعہ اور ہولی دونوں کا خیال رکھنا ہے۔ کوئی ضروری نہیں کہ اس جمعہ میں بھی نماز کے لئے بڑی اور دور کی مساجد کا انتخاب کیا جائے بلکہ محلہ میں قریب سے قریب تر مسجد میں نماز ادا کی جائے اور مسجد کے ذمہ داران سے بھی گذارش ہے کہ انتظامیہ کی گائڈ لائن کے حساب سے اگر جمعہ کے وقت میں تقدیم و تاخیر کی ضرورت پیش آتی ہے تو کرلیا جائے جو ملک ے امن و امان قائم کرنے میں معاون و مددگار ہو، جو نماز کی اصل روح ہے۔ نماز کی اصل روح معاشرے و ملک میں امن و امان اور ملکی سالمیت کو قائم رکھنے میں معاون اور اور مددگار ہونا ہے۔
0 Comments