آج جمعہ کو رنگوں کا تہوار ہولی اور جمعہ کی نماز ضلع میں پرامن طریقے سے ادا کی گئی اور سہارنپور ضلع نے ایک بار پھر اپنی گنگا جمنی تہذیب کی مثال برقرار رکھی اور یہاں کے لوگوں نے امن، باہمی بھائی چارے اور اتحاد کا مضبوط پیغام دیا۔ ضلع میں اعلیٰ افسران، علمائے کرام اور سماجی تنظیموں سے وابستہ افراد نے مسلم کمیونٹی سے اپیل کی تھی کہ وہ اپنے گھروں کے آس پاس کی مساجد،
اپنے علاقوں اور دیہی مواضعات میں واقع قریبی مساجد میں نماز جمعہ ادا کریں، جس پر فرزندانِ توحید نے نہ صرف عمل درآمد کیا بلکہ مثال قائم کر کے امن و اتحاد کا مضبوط پیغام پیش کیا۔ حالانکہ برادران وطن کے رنگوں کے تہوار ہولی کی وجہ سے کئی مساجد میں نماز جمعہ دوپہر 2 بجے کے بعد ادا کی گئی۔
جمعہ کو ضلع میں صبح سے ہی اکثریتی فرقہ کی جانب سے ہولی کا تہوار بڑے جوش و خروش کے ساتھ منایا گیا۔ دوپہر کے وقت مسلم کمیونٹی کے لوگوں نے پوری عقیدت کے ساتھ نماز جمعہ ادا کی۔ نماز کی ادائیگی کے بعد روزہ داروں نے ملک میں امن و امان اور بھائی چارے کی دعائیں کی۔ تاہم اس دوران پولیس اور اعلیٰ حکام چوکس رہے خاص طور پر ملے جلے علاقوں میں پولیس کے ساتھ اعلی افسران مسلسل گشت کرتے رہے، خود ڈی ایم منیش بنسل اور ایس ایس پی روہت سنجوان نے جامع مسجد سمیت مختلف اہم اور حساس علاقوں کا فورس کے ساتھ دورہ کیا اور سماجی و مذہبی رہنماؤں سے ملاقات کر کے تہوروں کو پرامن طریقے سے تکمیل تک پہنچانے کے لیے ان کے تعاون کے لیے شکریہ ادا کیا۔ نماز جمعہ اور ہولی پرامن طریقے سے مکمل ہونے کے بعد افسران اور پولیس اہلکاروں نے بھی راحت کی سانس لی۔
ہولی کے تہوار کی وجہ سے سہارنپور کی جامع مسجد اور سہارنپور اور دیوبند سمیت دیگر قصبوں کی کئی مساجد میں جمعہ کی نماز دوپہر 2 بجے کے بعد ادا کی گئی۔ جامع مسجد سہارنپور کے منیجر مولانا فرید مظاہری نے بتایا کہ لوگوں نے تمام مساجد میں پرامن طریقے سے نماز ادا کی، نماز ادا کرکے فرزندانِ توحید اپنے اپنے گھروں کو لوٹ گئے۔ انہوں نے بھائی چارے، امن و اتحاد کو مضبوط بنانے کے لیے سبھی کو مبارکباد دی۔ قاضی شہر سہارنپور قاضی ندیم اختر اور جمعیۃ علماء ہند کے ضلع نائب صدر الحاج ایم شاہد زبیری نے اس اہم موقع پر لوگوں کے تعاون کے لیے انہیں مبارکباد دی اور افسران کا بھی شکریہ ادا کیا۔
ادھر، دیوبند میں بھی جامع رشید، مرکزی جامع مسجد، قدیم مسجد اور چھتہ مسجد سمیت تمام مساجد میں روزہ داروں نے خشوع وخضوع کے ساتھ نماز جمعہ ادا کی اور امن و سلامتی کی دعائیں کی تاہم دیوبند میں رمضان کے دوسرے جمعہ کو ہولی کے تہوار کے سبب دیہی لوگوں کی عدم موجودگی کی وجہ سے مساجد میں بھیڑ کم رہی اور بازاروں سے بھی رونقیں غائب دکھی۔ ہولی کی وجہ سے لوگوں نے علمائے کرام کی اپیل پر عمل کرتے ہوئے نزدیکی مساجد میں نماز جمعہ ادا کی جس کی وجہ سے دارالعلوم کے آس پاس کے بازاروں میں ہر جمعہ کو رہنے والی خریداروں کی بھیڑ اس مرتبہ ندارد رہی۔ وہیں اے ڈی ایم، ایس ڈی ایم، سی او اور انسپکٹر پولیس جوانوں کے ساتھ اہم مساجد کے سامنے موجود رہے اور شہر میں لگاتار گشت بھی جاری رہا۔ ممتاز عالم دین دارالعلوم دیوبند کے استاد حدیث مولانا محمد سلمان بجنوری نقشبندی نے دارالعلوم دیوبند کی مسجد رشید میں نماز جمعہ ادا کرائی اور رمضان کی فضیلت پر روشنی ڈالتے ہوئے لوگوں کو اپنے اعمال کو بہتر بنانے اور اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھامنے کی تلقین کی۔ وہیں چھتہ مسجد میں جمعیۃ علماء ہند کے قومی صدر مولانا سید ارشد مدنی نے نماز جمعہ کے بعد لوگوں کو مذہب اسلام اور قرآن و سنت کے مطابق زندگی گزارنے کی نصیحت کی اور رمضان میں خاص عبادتوں کا اہتمام کرنے پر زور دیا۔ اس کے علاوہ شہر کی دیگر مساجد میں بھی نماز جمعہ حسب معمول ادا کی گئی۔
اس دوران سہارنپور میں کانگریس ایم پی عمران مسعود نے ایس پی ایم ایل سی شاہنواز خان اور سابق رکن اسمبلی مسعود اختر سمیت دیگر اپنے ہندو مسلم حامیوں کے ساتھ اپنی رہائش گاہ پر دھوم دھام سے ہولی کھیلی، بعد ازاں ایم پی عمران مسعود نے مسجد جاکر نماز جمعہ ادا کی اور لوگوں سے باہمی بھائی چارے کو فروغ دینے کی اپیل کی۔ اس سلسلے میں ڈی ایم نے بتایا کہ ضلع میں ہولی اور جمعہ کی نماز پرامن طریقے سے ہوئی۔ ضلع میں کہیں بھی کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا۔ ضلع کا ماحول مکمل طور پر پرامن ہے۔ انہوں نے امن اور بھائی چارے کو مضبوط کرنے پر عوام کو مبارکباد دی۔ ایس ایس پی روہت سنجوان کہا کہ ضلع سہارنپور میں پورے طریقہ سے امن و شانتی ہے، یہاں کے عوام نے ہمیشہ مشترکہ اور گنگا جمنی تہذیب کی مثال پیش کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس انتظامیہ پوری طرح سے مستعد ہے۔ ضلع کا ماحول خراب کرنے کی کسی کو اجازت نہیں دی جائے گی، ماحول خراب کرنے والوں کو بخشا نہیں جائے گا۔
سمیر چودھری۔
0 Comments