آگرہ: مسجد نہر والی آگرہ کے خطیب محمد اقبال نے خطبہ جمعہ میں لوگوں کو اسلام کے پیغام کے بارے میں بتایا ، انھوں نے کہا کہ اسلام کسی قوم کا نام نہیں ہے ، یہ ایک عالمی پیغام ہے ، جو کہ پوری دنیا کے انسانوں کے لیے ہے ، رسول اللہ نے یہ پیغام مدینہ سے اس وقت کے بڑے بڑے حکمرانوں تک پہنچایا ، انھوں نے یہ انتظار نہیں کیا کہ پہلے اقتدار کا خاتمہ ہو ، اور ہم انتظار کر رہے ہیں کہ ہماری باری کب آے گی ؟ آپ کی باری آچکی ہے ، قرآن کی سورہ عمران آیت نمبر 140 میں اللہ تعالیٰ نے فرما دیا کہ ہم دنیا کے یہ ایام اسی طرح لوگوں کے درمیان بدلتے رہتے ہیں ، تاریخ گواہ ہے کہ جب بغداد کا معاملہ پیش آیا اس وقت کیا ہوا ؟ چنگیز خاں کی اولاد تاتاریوں نے حملہ کیا اور اس قدر قتل عام مچایا کہ مسلمانوں کو بچانے والا کوئی نہیں تھا ، لیکن بعد میں وہ ہی حملہ آور اسلام میں داخل ہو گئے ، ہمیں ان تمام چیزوں سے سبق حاصل کرنا ہے ، اللہ کے بندو ! اسلام کے پیغام میں بہت “ اثر “ ہے ، اسی لیے تو مشرکین مکہ قرآن کو نہیں سنتے تھے ، اور جو سن لیتا تھا وہ اسلام قبول کرلیتا تھا ، ہمارا کام اللہ کے پیغام کو ہر انسان تک پہنچانا ہے چاہے کوئی اقتدار میں ہو یا نہ ہو ، ہدایت اللہ کے اختیار میں ہے ، اور سُن لو کہ اللہ جس کو چاہے اقتدار دے دیتا ہے اور جس سے چاہے اقتدار چھین لیتا ہے ،عزت اور ذلت سب اسی کے اختیار میں ہے ، یہ خلاصہ ہے سورہ آل عمران آیت نمبر 26 کا ، اس لیے جو بھی دنیا میں اقتدار میں ہے وہ سب آدم کی ہی اولاد ہیں ، اور سب ہمارے لیے قابل احترام ہیں ، اس لیے ہم پر فرض کے دائرے میں آتا ہے کہ اللہ کا جو پیغام ہمارے پاس ہے اس کو ہر ایک تک پہنچائیں ، اس کام میں ہمارے یہاں یہ غلط فہمی ہے کہ یہ تو صرف مسلمانوں کے لیے ہے ، یہ بہت بڑی رکاوٹ ہے ، قرآن خود کہہ رہا ہے کہ یہ تمام انسانوں کے لیے ہے ، اللہ کے بندو! اپنی ذمہ داری پوری کرو ، نہیں تو ہماری پکڑ لازمی ہے ، اللہ ہمیں اپنا پیغام دوسروں تک پہنچانے کی توفیق عطا فرماے، آمین ۔
0 Comments