Latest News

چار مہینے شروع سے ہی فضیلت والے : خطیب محمد اقبال۔


آگرہ: مسجد نہر والی سکندرا کے خطیب محمد اقبال نے آج خطبہ جمعہ میں نئے اسلامی سال کے بارے میں گفتگو کی ، انھوں نے کہا کہ نئے ہجری سال کی شروعات ہوچکی ہے ، لیکن ہمارے بہت سے بھائی اس پہلے مہینہ کو جس کا نام محرم ہے اس کو ایک خاص واقعہ کی وجہ سے جانتے ہیں ، اور اسی وجہ سے اس کو اچھا مہینہ نہیں مانتے ، اس میں کوئی شادی وغیرہ نہیں کرتے ، اللہ سبحانہ تعالیٰ نے جب دنیا بنائی اسی وقت سے یہ چار مہینے فضیلت والے ہیں ، ذوالقعدہ ، ذوالحجہ ، محرم اور رجب ، قرآن کی سورہ توبہ آیت نمبر 
36 
اور صحیح بخاری کی حدیث نمبر 
4662
 ان دونوں میں صاف طور پر اس بات کو بتا دیا گیا ہے ، تو محرم کا مہینہ پہلے سے ہی افضل ہے ، کسی خاص واقعہ کی وجہ سے نہیں ، یہ مبارک مہینہ ہے شادی وغیرہ بھی اس میں کرسکتے ہیں ، ہجری کیلنڈر جس کو ہم اسلامی کیلنڈر بھی کہتے ہیں ، اس کا آغاز بھی محرم کے مہینے سے ہوتا ہے ، جب اسلامی حکومت میں اس بات کو محسوس کیا گیا کہ نظام حکومت چلانے میں ہمارا اپنا ایک کیلنڈر ہو ، تو صحابہ کی مجلس شورہ میں اس پر غور کیا گیا، کئی تجویزیں آئیں لیکن حضرت علی رضی اللہ عنہ کی اس تجویز پر صحابہ کا اتفاق ہوگیا ، کہ نبی کی مدینہ ہجرت سے اس کیلنڈر کو شروع کیا جاے ، اس لیے اس کو ہجری کیلنڈر کہا جاتا ہے ، اور اس طرح 622 عیسوی سے اس ہجری کیلنڈر کا آغاز ہوا ، جس کا پہلا مہینہ محرم الحرام ہے ، اور ایک خاص بات جو کہ لوگوں کو کم معلوم ہے وہ یہ ہے کہ محرم کی پہلی تاریخ کو ایک عظیم صحابی کو شہید کیا گیا ، جو کہ دوسرے خلیفہ ہیں حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ ، یہ جو کربلا کا واقعہ ہے رسول اللہ کے پچاس سال بعد پیش آیا ، اس کے اسّی سال بعد کتابی شکل دینے والا صرف ایک رائٹر ہے جس نے اس انداز میں لکھا ہے کہ جیسے وہ میدانِ کربلا میں موجود ہو ، ہر مکتبہ فکر کے علماء اکرام صرف اسی کو بیان کرتے ہیں اور وہ لوگوں کے دلوں میں اس طرح بیٹھ گیا ہے کہ اس سے بڑا کوئی حادثہ ہے ہی نہیں ؟ کربلا کا وقعہ سب کو زبانی یاد ہے ، مگر دوسرے خلیفہ کی شہادت کا علم نہیں اسی طرح تیسرے خلیفہ حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کی شہادت جو اٹھارہ ذوالحجہ کو ہوہی تھی اور بہت درد ناک تھی ، وہ بھی کسی کو یاد نہیں ، اللہ ہمیں صحیح سوجھ بوجھ عطا فرماے، آمین۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر