آگرہ: مسجد نہر والی سکندرا کے خطیب محمد اقبال نے آج خطبہ جمعہ میں ملک میں آے سیلاب کا ذکر کیا ، انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر ، اتراکھنڈ ، پنجاب اور دہلی میں جو پانی سے تباہی آی ہے اس نے طوفان نوح کی یاد دلا دی ہے ، ملک کے ایک بڑے علاقے میں پانی ہی پانی نظر آرہا ہے ، انسان اور جانور سب اس کی لپیٹ میں ہیں ، جو مناظر سامنے آرہے ہیں وہ دل دہلا دینے والے ہیں ، لیکن سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اس کی وجہ کیا ہے ؟ اگر آپ ایمان داری سے جایزہ لیں تو قصور وار ہم ہی نکلیں گے ، پہاڑوں سے سلسلہ جاری ہوا ہے ، اور جموں کشمیر سے لے کر دہلی بلکہ آگرہ تک اس کا اثر نظر آرہا ہے ، ہم لوگوں نے اپنے فائدے کے لیے پہاڑوں پر وہ کام کرلیے جس سے وہاں خطرہ پیدا ہوگیا ، اور اس کا اثر اب ہمارے سامنے ہے ، لیکن کیا ہم اس اتنے بڑے حادثے سے کوئی سبق لیں گے ؟ مجھے نہیں لگتا ! اس کی وجہ یہ ہے کہ ہم نے اپنے اندر خود غرضی اور دوسروں کی طرف سے " سوتیلہ پن " کا رویہ اختیار کر لیا ہے ، ہمیں صرف اپنے سے مطلب ہے ، اس پر غور کرنے کی ضرورت ہے ، پنجاب کی وہ قوم جو ہر وقت ہر کسی کی مدد کرنے میں سب سے آگے رہتی ہے ، آج وہ خود اپنے لیے اور اپنے جانوروں کے لئے پانی کی تباہی سے بچنے کے لئے جدوجھد کر رہے ہیں ، اس لیے ہم سب کی ذمہداری ہے کہ ایسے مشکل وقت میں ہم اپنے بھائیوں کی مدد کے لئے آگے آئیں ، جو جس قابل بھی ہے وہ اپنی ذمہداری پوری کرے ، جو ادارے اور احباب آگے آکر اس وقت ان کی مدد کررہے ہیں وہ قابل شتایش ہیں ، ہم اس مشکل گھڑی میں اپنے بھائیوں کے ساتھ ہیں اور اللہ تعالیٰ سے دعا کرتے ہیں کہ وہ رحم فرمائے آمین۔

0 Comments