ممبئی: نازش ہما قاسمی۔
ملک بھر کے علمی و فکری حلقوں میں دلچسپی کا مرکز بننے والی تاریخی ڈیبیٹ بالآخر طے پا گئی ہے، وجودِ باری تعالیٰ کے موضوع پر ممتاز عالم دین و اسلامی اسکالر مفتی شمائل احمد عبداللہ ندوی اور بالی ووڈ کے معروف نغمہ نگار ملحدانہ سوچ کے حامل جاوید اختر کے درمیان ۲۰دسمبر کو دہلی میں براہِ راست مناظرہ ہوگا۔ پروگرام کے ماڈریٹر معروف صحافی ابھیسار شرما ہوں گے۔ اس ڈیبیٹ کا باضابطہ اعلان معروف اسلامی اسکالر مفتی یاسر ندیم الواجدی نے اپنے فیس بک پیج پر کرتے ہوئے کیا اور امید ظاہر کی کہ ایک بار پھر الاسلام یعلو ولا یعلی علیہ کا نظارہ دیکھنے کو ملے گا، ان شاءاللہ۔ مفتی شمائل عبداللہ نے نمائندہ اردو نیوز کو بتایا کہ ای میل کے ذریعے کئی دنوں سے جاوید اختر سے رابطہ جاری تھا اور اسی دوران مختلف شرائط کے ساتھ مناظرے کی تفصیلات طے پاتی رہیں۔ ان کے مطابق کچھ شرائط غیر ضروری اور موضوع سے ہٹی ہوئی تھیں لہٰذا ان پر اختلاف کیا گیا۔ مفتی شمائل کے مطابق جاوید اختر کی پہلی شرط یہ تھی کہ ڈیبیٹ سے قبل وہ ’’جمعیۃ علماء‘‘ کی مذمت کریں۔ انہوں نے اسے صاف طور پر رد کرتے ہوئے کہا کہ شدت پسندی کی مذمت کی جا سکتی ہے، مگر جمعیۃ علماء کی طویل خدمات کے پیشِ نظر کسی پوری تنظیم کو نشانہ بنانا ہرگز قبول نہیں۔ جاوید اختر نے دوسری شرط کے طور پر دہلی کو مناظرہ کی جگہ تجویز کیا اور کہا کہ کلکتہ میں ماحول گرم ہوسکتا ہے جبکہ ممبئی میں بلانا مناسب نہیں۔ مفتی شمائل نے بتایا کہ وہ نیوٹرل شہر کے اصول پر متفق تھے اور دہلی کے بجائے حیدرآباد یا بنگلور کی تجویز بھی پیش کی، تاہم بالآخر دہلی پر اتفاق ہوگیا۔ تیسری شرط یہ تھی کہ آرگنائزر جاوید اختر کی فراہم کردہ لسٹ میں سے منتخب کیا جائے۔ اس کے جواب میں مفتی شمائل نے تجویز دی کہ ایک تنظیم جاوید اختر کی طرف سے اور ایک ان کی طرف سے مشترکہ طور پر پروگرام آرگنائز کرے تاکہ شفافیت قائم رہے۔ چوتھی شرط کے مطابق عام پبلک کو سامعین میں شامل نہیں کیا جائے گا۔ یہ شرط قبول کرلی گئی، تاہم طے پایا کہ سامعین دونوں اطراف سے مساوی تعداد میں ہوں گے۔ پانچویں شرط کے تحت ڈیبیٹ کی ویڈیو ریکارڈنگ ان ایڈیٹ حالت میں دونوں فریقین کو فراہم کی جائے گی۔ اس پر 100 فیصد اتفاق ہوا۔ بتادیں کہ پروگرام مفتی شمائل کے آفیشیل یوٹیوب چینل پر براہِ راست (لائیو) نشر کیا جائے گا۔

0 Comments