آگرہ: مسجد نہر والی سکندرا کے خطیب محمد اقبال نے آج خطبہ جمعہ میں نمازیوں کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کیا ہم لوگ اسلام میں پورے کے پورے داخل ہیں ؟ پھر انہوں نے کہا کہ قرآن کریم تو ہمیں یہ نصیحت کر رہا ہے کہ " اے ایمان والو اسلام میں پورے کے پورے داخل ہوجاؤ اور شیطان کے نقش قدم پر نہ چلو یقین جانو وہ تمہارا کھلا دشمن ہے " سورہ البقرہ آیت نمبر 208 ، کیوں ہم سے کہا گیا ہے ؟ ہم نے اس پر غور کرنے کی ضرورت سمجھی ! قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ نے اس بات کو اس لیے فرمایا کیوں کہ انسان کو اللہ تعالیٰ نے ہی بنایا ہے اس لیے اسے معلوم تھا کہ انسان کو میں نے جو خود مختاری دی ہے وہ اس کا غلط استعمال نہ کرے ، ایسا کرنے سے انسان کو نقصان اٹھانا پڑے گا اور اللہ تعالیٰ اپنے بندوں سے محبت کرنے والا ہے ، انسان کس طرح اپنی خود مختاری کا غلط استعمال کرتا ہے ، شادی کے معاملے میں اس کا جائزہ لینے کی کوشش کرتے ہیں ، ہم سب اس بات کا اندازہ لگایں کہ کیا ہم لوگ شادی کے معاملے میں اسلام کے بتائے ہوئے اصولوں پر عمل کرتے ہیں ؟ اسلام میں تو کہا گیا ہے کہ نکاح کو آسان کرو ، فضول خرچیوں کے کرنے والوں کو شیطان کا بھائی قرار دیا ہے ، بارات کا کوئی کانسپٹ اسلام میں نہیں ، اتنی بڑی دعوتوں کا کوئی ذکر نہیں ، اتنے بڑے پیمانے پر جہیز کا مطالبہ یا اس کا لین دین اسلام میں نہیں ، اور جو بھی خرافات ہم کرتے ہیں وہ بھی اسلام میں نہیں ، یہ سب کچھ ہم کررہے ہیں ، قرآن کریم میں اللہ تعالیٰ نے کھل کر بات بیان کردی ، کہ شیطان کے نقش قدم پر نہ چلو وہ تمہارا کھلا دشمن ہے ، او اللہ کے بندوں سوچو ہم کیا کررہے ہیں ؟ اس سے خود بھی بچیں اور دوسرے لوگوں کو بھی بچایں ، جہاں یہ سب کچھ نظر آے اس کو روکنے کی کوششیں کریں ، ورنہ خود اپنے آپ کو وہاں جانے سے روکیں یہ تو آپ کے اختیارات میں سے ایک ہے ، یاد رکھیں اگر ہم نے ایسا نہیں کیا تو رب کے حضور حاضر ہونے پر کیا جواب دے پایں گے ؟ اللہ فرمائے گا کہ کھلے عام میرے فرمان کی نافرمانی ہو رہی تھی ، اور تم وہاں دعوت کھا رہے تھے _

0 Comments