Latest News

لوگ کیا کہیں گے؟ یہ خطرناک جملہ ہے : خطیب محمد اقبال۔

آگرہ:  مسجد نہر والی سکندرا کے خطیب محمد اقبال نے آج خطبہ جمعہ میں نمازیوں کو ایک خاص جملہ کی طرف توجہ دلائی ، انہوں نے کہا کہ ہم اکثر یہ جملہ بولتے ہیں ، " لوگ کیا کہیں گے " کبھی خود ہم نے اس جملے کے معنی سمجھنے کی کوشش کی ہے ، کہ ہم کیا کہہ رہے ہیں ، اس جملے میں ایک خطرناک سچ چھپا ہوا ہے ، اور ہم بڑی لا پرواہی سے اس خطرناک جملے کو بول رہے ہوتے ہیں ، ہم اپنی زندگی کے تمام معاملات اور پروگراموں میں ہمیشہ یہ کوشش کرتے ہیں کہ اس کام سے ہمارے رشتے دار یا میرے بیوی بچے مجھ سے خوش رہیں ، اور میری تعریف بھی کریں ، چاہیے اس کے لئے مجھے کتنی ہی قیمت چکانی پڑے ، اسی طرح دینی معاملات میں بھی آپ کا رجحان یہ ہی رہتا ہے کہ بھلے ہی یہ کام غیر شرعی ہو میرے سب لوگ مجھ سے خوش رہیں ناراض نہ ہوں ، اور اگر کؤی اللہ کا بندہ آپ کو ٹوکتا ہے کہ میرے بھائی یہ کام ٹھیک نہیں ہے یا غیر شرعی ہے تو آپ اس کو جواب میں کہتے ہو کہ اگر میں نے ایسا کیا " تو لوگ کیا کہیں گے " یعنی ہمیں لوگوں کی فکر ہوتی ہے اللہ اور رسول کی کوئی فکر نہیں ؟ بڑی بے باکی سے ہم یہ خطرناک جملہ بول دیتے ہیں" کہ لوگ کیا کہیں گے " جب کہ قرآن کریم میں اللہ تعالیٰ کہہ رہا ہے کہ" اور مجھ ہی سے ڈرو " سورہ البقرہ آیت نمبر 40 ، اسی طرح رسول اللہ نے فرمایا اور سورہ آل عمران کی آیت نمبر 102 پڑھی " اتقو اللہ حق تقاته ولا تمو تن الا و انتم مسلمون " یعنی تم اللہ سے ڈرنے کی طرح ڈرو اور مسلمان ہی رہتے ہوے مرو ، ترمذی شریف حدیث نمبر 2585, اب اس کے بعد بھی کیا ہمارے پاس کؤی آپشن باقی ہے ؟ اس پر غور کرنے کی ضرورت ہے _

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر