Latest News

سابق رُکن اسمبلی معاویہ علی کے اچانک پرچہ داخل سے ضلع میں کھلبلی، سماجوادی پارٹی کے دو امیدوار، کارکنان شش و پنج میں مبتلا۔

سابق رُکن اسمبلی معاویہ علی کے اچانک پرچہ داخل سے ضلع میں کھلبلی، سماجوادی پارٹی کے دو امیدوار، کارکنان شش و پنج میں مبتلا۔
دیوبند:(سمیر چودھری)
دیوبند اسمبلی حلقہ سیٹ پر پرچہ نامزد داخل کرنے کے آخری دن اس وقت بڑا ٹویسٹ آگیا جب سابق رکن اسمبلی معاویہ علی نے سماجوادی پارٹی کے امیدوار کے طورپر اپنا پرچہ نامزدگی داخل کردیا،اس دوران پارٹی کے ریاستی نائب صدر جگپال داس بھی موجودرہے، معاویہ علی نے دعویٰ کیاہے ان کے پاس پارٹی کا اے بی اور سی فارم ہے، واضح رہے سی فارم سے پہلے پرچہ داخل کرنے والے امیدوار کا سیمبل کینسل ہوجاتاہے۔
معاویہ علی کے اس قدم سے ضلع کی سیاست میں زبردست ہلچل مچ گئی اور لکھنو تک فون گھومنے لگے، جس کے بعد سابق رکن اسمبلی اور سینئر لیڈر عمران مسعود سامنے آئے اور انہوں نے کارتکیہ رانا کو پارٹی کو اصل امیدوار قرار دیا اور ان کے ساتھ پہنچ کر معاویہ علی کے بعد پارٹی سے ملنے والا سی فارم جمع کرایا اور کہاکہ کارتیکیہ رانا پارٹی کے امیدوار ہیں، حالانکہ کارتکیہ رانا نے اپنی بائٹ کے دوران اے اور بی فارم کا ذکر تو کیا لیکن سی فارم کا انہوں نے تذکرہ نہیں کیا ہے،
خاص بات یہ ہے دونوں امیدواروں کی فارم قبول ہوگئے اور الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ پر دونوں کو سماجوادی پارٹی کے ٹکٹ کا امیدوار ظاہر کیاجارہاہے، حالانکہ آج پرچوں کی جانچ کے بعد ایک پرچہ کینسل ہوگا ۔ ادھر مظفرنگر میں پریس کانفرنس کے دوران ایس پی کے سربراہ اکھلیش یادو نے صاف کردیاہے کہ پارٹی کے میدوار کارتکیہ رانا ہی ہیں۔ لیکن دلچسپ بات یہ ہے کہ گزشتہ ایک ہفتے سے سماجوادی پارٹی کے ٹکٹ کو لیکر زبردست رسہ کشی دیکھنے کو ملی،
معاویہ علی اور کارتکیہ رانا سماجوادی پارٹی سے دیوبند اسمبلی سیٹ سے مضبوط دعویدار تھے ،جس میں اکھلیش یادو نے کارتکیہ رانا کو ترجیح دیتے ہوئے ان کا ٹکٹ فائنل کردیا تھا لیکن بدھ کے روز اچانک سوشل میڈیا پر خبر پھیلی کی کارتک رانا کا ٹکٹ کٹ گیا اور معاویہ علی کو امیدوار بنایاگیاہے۔ جس کے بعد ان کے حامیوں نے جشن منایا اور اس معاملہ میں معاویہ علی کےو بیس نامزد حامیوں سمیت پچاس کے خلاف مقدمہ بھی درج ہوگیا،حالانکہ جمعرات کے روز یہ معاملہ ٹھنڈا پڑگیا اور شام ہوتے ہوتے لوگوںکو یقین ہونے لگا کہ پارٹی کا اصل امیدوار کارتک رانا ہی ہے، لیکن جمعہ کو ضلع اور سماجوادی پارٹی میں اس وقت زبردست کھلبلی مچ گئی جب معاویہ علی نے اچانک کلکٹریٹ پہنچ کر سماجوادی پارٹی کے سیمبل بھی اپنا پرچہ داخل کردیا،جس کے بعد کارتکیہ رانا سمیت سماجوادی پارٹی کے کارکنان میں کھلبلی مچ گئی اور اس کے بعد کارتک رانا کے ساتھ پہنچے عمران مسعود نے سی فارم جمع کرایا،
حالانکہ دونوں امیدواروں کے پرچہ قبول ہوگئے اور الیکشن کمیشن کی سائٹ پر ظاہر کئے جارہے ہیں،جن میں جانچ کے بعد وہی امیدوار رہے گا جس کا سی فارم آخری تاریخ کا ہے۔ حالانکہ مظفرنگر میں پریس کانفرنس کے دوران اکھلیش یادو نے واضح کردیا کہ رانا ہی ہمارے پارٹی کے دیوبند سے امیدوار ہے ،جس کے بعد سبھی طرح کی قیاس آرائیاں بند ہوجائینگی،لیکن ایک فارم کے کینسل ہونے کا ابھی بھی لوگوں کو انتظار رہے گا۔

DT Network

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر