تحفظ ختم نبوت کے موضوع پر’احتساب قادنیت ‘ کا اجراء، تاریخی دستاویز کو منظر عام پر لانے کے لئے مولانا شاہ عالم قابل مبارکباد: مولانا عبید اقبال عاصم
محلہ خانقاہ میں واقع مرکز التراث ا لاسلامی کے دفتر میں’احتساب قادیانیت سیٹ‘ کی پانچ جلدوں کا رسم اجرا ایک سادہ سی تقریب میں عمل میں آیا ۔ مرکز التراث الاسلامی کے سرپرست مولانا شاہ عالم گورکھپوری نے ممبران میں سیٹ تقسیم کیے گئے۔ اس سیٹ کی فراہمی کے لیے ممبرسازی پہلے سے کی گئی تھی، جنھوں نے یہ سیٹ حاصل کیے ۔ا س سیٹ کی کل اسی۸۰ جلدیں ہیں جو قسطوار شائع کوتی رہیںگی۔
مولانا گورکھپوری نے بتایا کہ سیٹ میں، حجة الاسلام مولانا محمد قاسم نانوتویؒ، مولانا رشید احمد گنگوہیؒ، مولانا احمد حسن محدث امروہیؒ، شیخ الہند مولانا محمود حسن دیوبندیؒ، ولی کامل پیر مہر علی شاہ گولڑویؒ، مفتی اعظم ہند مفتی محمدکفایت اﷲ دہلوی، مولانا شبیر احمد عثمانی ؒ دیوبند ی، رئیس المتکلمین علامہ انور شاہ کشمیریؒ، مولانا اشرف علی تھانویؒ، مولانا عبد السمیع انصاریؒ دیوبندی، مولانا اعزاز علی امرو ہیؒ، مولانا عبد القدیر صاحب امروہیؒ، مولانا عبد الوہاب صاحب رامپوریؒ، متکلم اسلام مولانا محمد مسلم عثمانی صاحب دیوبندی ؒ کی تمام تصنیفات۔ مولانا محمد مرتضیٰ حسن صاحب چاند پوریؒ سابق ناظم تعلیمات دارالعلوم دیوبند کی تمام تصنیفات شامل ہیں۔ سیٹ میں شامل بیشتر کتابیں عرصہ دراز کے بعدہندستان میں دیوبندسے پہلی مرتبہ شائع ہوئی ہیں۔
یوپی رابطہ کمیٹی کے سکریٹری مولانا ڈاکٹر عبید اقبال عاصم قاسمی نے اس تاریخی و دستاویزی کام پر مولانا گورکھپوری کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ موصوف نے ایسے حضرات کی علمی و عملی خدمات کو منظر عام پر لائے ہیں جن کو گردش ایام نے ان کے عزیزوں کے بھی دل و دماغ سے محو کردیا تھا انہی میں سے ایک مولانا محمد مسلم عثمانی صاحب ہیںجو محلہ قاضی دیوبند کے باشندے شیخ محمد اکرام کے لائق و ہونہا فرزند تھے 1916ءمیں دار العلوم دیوبند سے فراغت کے فراغت کے بعد پہلے انبالہ کے مدرسہ میں صدر مدرس رہے ا سکے بعد لائل پورچلے گئے تھے جو موجودہ پاکستان میں واقع ہے ۔ ان کی خدمات کی تحسین بڑے بڑے علما بالخصوص مولانا شبیر احمد عثمانی نے کی ہے ،آپ کی کتاب ” مسلم پاکٹ بک بجواب قادیانی پاکٹ بک “ بڑی معرکة الآرا کتاب ہے جو ایک بار کے بعد دوبارہ طبع نہیں ہوسکی تھی۔ اسی طرح مولانا اعجاز احمد دیوبندی ،بھی ہیں ، مولانا عبد اسمیع انصاری دار العلوم کے علیاءکے اساتذہ میں رہے ہیں۔ احتساب قادیانیت کے موجودہ سیٹ میں شامل کرکے ایسے نابغہ روزگار علماءسے نئی نسل کو استفادہ کرنے کا موقع مولانا گورکھپوری نے فراہم کیا ہے ، اس کے لیے باشندگان دیوبند کی جانب سے مولانا شاہ عالم قابل مبارکباد ہیں۔
اس دوران سماجی کارکن نجم عثمانی ، محمد فاروق فیض آبادی،ماسٹر محمد احمد ،قاری مبشر عالم ،مولانا منیر احمد آسامی ،مفتی ابوبکر قاسمی ، مولانا منیر احمد، حافظ عمیر خوشحال پوری،وغیرہ نے شرکت کی۔
0 Comments