Latest News

بی جے پی حجاب معاملہ کو سوچی سمجھی سازش کا حصہ بتاتے ہوئے اسے غیرضروری قرار دیا۔

بی جے پی حجاب معاملہ کو سوچی سمجھی سازش کا حصہ بتاتے ہوئے اسے غیرضروری قرار دیا۔
دیوبند: (سمیر چودھری)
ملک میں چل رہا حجاب کا معاملہ ٹھنڈا ہو نے کا نام نہیں لے رہا ہے، بی جے پی لیڈران نے اس معاملہ کو سوچی سمجھی سازش کا حصہ بتاتے ہوئے اسے غیرضروری بتایا اور اس کے نام پر ہورہی سیاست کی مذمت کی ۔ حجاب مسئلہ سے پیدا ماحول سے مایوس بی جے پی کے سابق شہر جنرل سکریٹری بجیندر گپتا نے کہاکہ حجاب، برقعہ ، گھونگھٹ ہندوستانی تہذیب کی شناخت ہے۔ ہماری تہذیب بھی یہی کہتی ہے کہ سبھی مذاہب اور اس کے رسم ورواج کی عزت کرنا چاہئے، کوئی بھگوان رام کا کیسریا صافہ باندھے یا برقعہ پہنیں اس میں کسی کو کوئی اعتراض نہیں ہونا چاہئے، مگر اس میں وقت اور جگہ کا دھیان ضرور رکھنا چاہئے ۔ تعلیمی اداروں کی ڈریس ہوتی ہے اس پر عمل کرنا ہر ہندوستانی کی ذمہ داری ہے۔ بی جے پی کے نگر پالیکا رکن اور سابق بی جے پی شہر صدر گجراج رانا نے حجاب معاملہ پر کہا کہ یہ سب ایک سازش کا حصہ ہے جو انتخاب کے وقت دو طبقات کے درمیان نفرت پھیلاکر ملک کا ماحول خراب کرنا چاہتے ہیں ، کیوں کہ وزیر اعظم ہند نریندر مودی کی پالیسیوں سے متا ¿ثر ہوکر مسلم خواتین بی جے پی سے منسلک ہورہی ہیں جس سے اپوزیشن جماعتیں بوکھلا گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مظاہرے اور توڑ پھوڑ کرکے شاہین باغ دوہرانے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ بی جے پی کی خاتون لیڈر شبھ لیس شرما نے کہا کہ جس ملک میں اہم مسئلہ بے روزگاری، بھکمری، بیماری اور سماجی برائیوں پر بات ہونی چاہئے وہاں بلاوجہ کے مسائل پر بحث ہوتی ہے ۔ سیاسی جماعتوں نے اپنے اس دلدل میں تعلیم حاصل کرنے والے بچوں کو بھی گھسیٹ لیا ہے جو قابل مذمت ہے۔ انہوں نے کہا کہ کچھ سیاسی جماعتیں بغیر سوچے سمجھے اپنی سیاست کے لئے ایسے مسائل کو ہوا دے کر اپنی حمایت دےتے ہیں جس سے ایسے واقعات کو انجام دینے والوں کی ہمت اور بڑھ جاتی ہے ۔ انہوںنے کہا کہ ہندوستان میں سبھی کو اپنی نجی زندگی میں اپنی مرضی سے سب کچھ کرنے کی آزادی ہے ، پھر ایسے واقعات کو لے کر مظاہرے کرنا ، توڑ پھوڑ کرنا قابل مذمت ہے ایسے افراد کے خلاف کارروائی ہونی چاہئے۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر