Latest News

دیوبند کی طالبہ یوکرین میں پھنسی، اہل خانہ سخت پریشان، شیلٹر ہوم میں گزاری رات، بارڈر سے واپس جانا پڑا یونیورسٹی۔

دیوبند کی طالبہ یوکرین میں پھنسی، اہل خانہ سخت پریشان، شیلٹر ہوم میں گزاری رات، بارڈر سے واپس جانا پڑا یونیورسٹی۔
دیوبند: (سمیر چودھری)
یوکرین کی لیوی نیشنل میڈیکل یونیورسٹی میں ایم بی بی ایس کی تیسرے سال کی طالبہ انجلی ابھی بھی وہیں پھنسی ہوئی ہے۔ اس کے والد گنگا سنگھ نے حکومت ہند سے اپیل کی ہے کہ یوکرین میں پھنسے تمام ہندوستانیوں کو بحفاظت ہندوستان لایا جائے۔
دیوبند تحصیل کے پنیالی قاسم پور گاوں کے رہنے والے کسان گنگا سنگھ اور اس کا خاندان انجلی سنگھ کو لے کر بہت پریشان ہیں۔ گنگا سنگھ نے کہا کہ اگرچہ ہندوستانی حکومت روس اور یوکرین کے درمیان جاری جنگ کے بعد ہندوستانی طلباءکو بحفاظت واپس لانے کے لاکھ دعوے کررہی ہے لیکن جنگ زدہ علاقے میں پھنسے بچوں کو بچانے کی کوئی کامیاب کوشش نہیں کی جارہی ہے۔ جب ان کی بیٹی انجلی نے انہیں وہاں کے حالات سے آگاہ کیا تو گھر والوں کی نیندیں اڑ گئیں۔
گنگا سنگھ نے روتی ہوئی آواز میں بتایا کہ ان کی بیٹی نے انہیں اطلاع دی تھی کہ انہیں 40 طالب علموں کے ساتھ پولینڈ کی سرحد کے راستے ہندوستان واپس آنا تھا۔ اس کے لیے ٹیکسی میں 10 ہزار روپے خرچ کرنے کے بعد بھی انہیں اپنے ساتھیوں کے ہمراہ 11 کلومیٹر پہلے چھوڑ دیاگیا۔ جس کی وجہ سے اسے بارڈر پر 8 کلومیٹر پیدل چلنا پڑا۔ لیکن اس کے دوستوں کو سرحد کی حالت کے بارے میں بتانے سے 4 کلومیٹر پہلے، اس نے کئی کلومیٹر پیدل چل کر ہنگری کے ایک شیلٹر ہوم میں رات گزاری۔ اس کے بعد وہ کسی طرح اتوار کی رات 8:30 بجے یونیورسٹی واپس آنے پر مجبور ہوئے۔ 
بیٹی کا درد بیان کرتے ہوئے گنگا سنگھ نے کہا کہ ان کی بیٹی کو اپنے ساتھیوں کے ساتھ 3 گھنٹے تک بنکر میں رہنا پڑا کیونکہ سائرن بج گیا تھا۔ گنگا سنگھ نے بتایا کہ رات 10 بجے کے بعد ہاسٹل سے نکلنا بھی منع ہے۔ ان کے مطابق انجلی اگست میں یوکرین گئی تھی۔ وہ وہاں لیوی نیشنل میڈیکل یونیورسٹی میں MBBS تیسرے سال کی تعلیم حاصل کر رہی ہے۔ انہوں نے حکومت ہند سے اپیل کی ہے کہ یوکرین میں پھنسے تمام ہندوستانی شہریوں کو جلد از جلد بحفاظت ہندوستان لایا جائے۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر