عمرعلی خان اور آشو ملک کی بڑی جیت، دیوبند سے پھر بی جے پی فتح، دھرم سنگھ سینی کی معمولی فرق سے ہار، سہارنپور کی سات میں سے پانچ سیٹیں بی جے پی کو، کیرانہ اقراء حسن کی محنت لائی رنگ۔
اترپردیش اسمبلی الیکشن کے نتائج میں 2017ء کے بعد ایک مرتبہ پھر بی جے پی نے سب کا صفایا کردیاہے، حالانکہ بی جے پی کو کچھ سیٹوں کا نقصان ضرورہواہے لیکن پوری اکثریت کے ساتھ ایک مرتبہ پھر صوبہ میں یوگی سرکارکی واپسی ہوئی ہے، وہیں سہارنپور میں ایک سیٹ کے اضافہ کے ساتھ بی جے پی نے پانچ سیٹیں جیت لی ہیں،گزشتہ الیکشن میں یہاں کی سات میں سے چار سیٹیں بی جے پی کے پاس تھی، لیکن اس مرتبہ سہارنپور شہر سیٹ کے ساتھ اس نے اپنی تعداد پانچ کرلی ہے۔ جبکہ سماجوادی پارٹی کو دو سیٹوں پر مطمئن ہونا پڑاہے، مایاوتی کا گڑھ سمجھے جانے والے اور گزشتہ الیکشن میں دو سیٹوں جیتنے والی کانگریس نے یہاں کافی مایوس کن کارکردگی کامظاہرہ کیاہے۔
دیوبند اسمبلی حلقہ سیٹ پر ایک مرتبہ پھر بی جے پی کے رکن اسمبلی کنور برجیش سنگھ کو جیت حاصل ہوئی ہے۔ کنور برجیش سنگھ نے سماجوادی پارٹی کے کارتکیہ رانا کو سات ہزار ووٹ سے شکست دی ہے۔ اترپردیش کے 2022ء اسمبلی انتخابات میں توقع کے برخلاف نتائج آئے ہیں،جہاں مایاوتی کی بی ایس پی اور کانگریس کو شرمناک ہار کا سامنا کرناپڑاہے، وہیں اکھلیش یادو کی سیٹوں میں ضرور 80/ سیٹوں کا اضافہ ہواہے، لیکن وہ اقتدار سے کافی دور رہ گئے۔
دیوبند میں بی جے پی کے رکن اسمبلی کنوربرجیش سنگھ کو 93890/ ووٹ ملے جبکہ سماجوادی پارٹی کے کارتکیہ رانا کو 86786/ ووٹ ملے ہیں، بی ایس پی کے چودھری راجندر سنگھ کو 52732/،آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے امیدوار عمیر مدنی کو 3501/ جبکہ کانگریس کے راحت خلیل کو 1096/ ووٹ ملے ہیں۔جیت حاصل کرنے کے بعد برجیش سنگھ نے سبھی علاقہ کے ووٹوں کا شکریہ اداکیا۔ بہٹ اسمبلی سیٹ پر شاہی امام مولانا احمد بخاری کے داماد اور سماجوادی پارٹی کے امیدوار عمر علی خان نے بڑی جیت درج کی،انہوں نے بی جے پی کے نریش سینی کو قریب 38/ ہزار ووٹوں سے شکست دی ہے، عمر خاں 134513/ جبکہ بی جے پی کو 96633/ ووٹ ملے،وہیں بی ایس پی کے رئیس ملک کو یہاں 45075/ووٹ ملے ہیں۔ عمران علی خاں نے اللہ کا شکر ادا کرتے ہوئے علاقہ کے تمام لوگوں کا شکریہ اداکیا۔
کافی چرچہ میں رہے اور بی جے پی چھوڑ کر سماجوادی پارٹی کے ٹکٹ سے نکوڑ سے سیٹ سے الیکشن لڑنے والے و مسلسل پانچویں مرتبہ رکن اسمبلی بننے کی خواہش رکھنے والے وزیر ڈاکٹر دھرم سنگھ سینی محض 315/ ووٹوں کے فرق سے بی جے پی سے ہار گئے، دھرم سنگھ سینی کو 103799/ ووٹ ملے ہیں جبکہ بی جے پی کے امیدوار مکیش چودھری کو 104114/ ووٹ ملے ہیں،جبکہ یہاں سے بی ایس پی کے ساحل خاں کو 55112/ ووٹ ملے ہیں۔گنگوہ میں بی جے پی کے کرت سنگھ نے 116582/ ووٹ لیکر قریب 18/ ہزار ووٹوں سے ایس پی کے اندر سین کو شکست دی ہے جبکہ یہاں بی ایس پی کے نعمان مسعود پچپن ہزار ووٹ لیکر تیسرے نمبر پر رہے ہیں۔
سہارنپور دیہات سے ملائم سنگھ یادو کے قریب اور سابق ایم ایل سی آشو ملک نے بی جے پی کے جگپال سنگھ کو 26/ ہزار سے زائد ووٹوں سے شکست دی ہے، آشو ملک کو 107007/ ووٹ ملے جبکہ بی جے پی کو 76262 / ووٹ ملے ہیں،بی ایس پی کو یہاں 62/ ہزار ووٹ ملے ہیں۔ سہارنپور شہر سیٹ سے سماجوادی پارٹی کے موجودہ رکن اسمبلی سنجے گرگ پانچ ہزار ووٹوں سے بی جے پی کے امیدوار راجیو گمپر سے ہار گئے ہیں، سنجے گرگ کو 134512/ ووٹ ملے ہیں جبکہ بی جے پی کو 139835/ وووٹ حاصل ہوئے ہیں۔ ضلع کی محفوظ سیٹ رامپور منیہاران نے دوسر مرتبہ بی جے پی کے دیویندر نم جیت گئے ہیں، انہوں نے بی ایس پی کے رویندر مولہوکو قریب بیس ہزار ووٹوں سے شکست دی ہے، سماجوادی پارٹی یہاں تیسرے نمبر پر رہی۔
شاملی: شاملی کی کیرانہ سیٹ سے ناہید حسن نے بڑی جیت درج کی ہے،کیرانہ سیٹ کافی ہاٹ سیٹ تھی اور یہاں وزیر داخلہ امت شاہ و وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے اپنی خاتون امیدار کے لئے تشہیرکی تھی،حالانکہ ایس پی کے امیدوار ناہید حسن جیل میں بند ہیں،ان بہن اقراء حسن نے نہایت سلیقہ سے بھائی کے الیکشن کی کمان سنبھالی اور عوام نے بھی انہیں مایوس نہیں کیابلکہ بھرپور ووٹ دے کر ان کے بھائی کو بڑی جیت دلائی، اقراء حسن کاکہنا ہے ان کی جیت صرف ایک امیدوار کے خلاف نہیں ہوئی ہے بلکہ یہ پور ی کے خلاف تاریخی جیت ہے۔ ناہید حسن کو 131035 ووٹ ملے جبکہ بی جے پی کو 105148 ووٹ ملے ہیں، 26 ہزار کے فرق سے ناہید حسن کی جیت ہوئی ہے۔
تھانہ بھون سے اشرف علی خان سے بی جے پی کے گناّ وزیر سریش رانا کو بڑے فرق سے شکست دی۔ مظفرنگر کی چھ سیٹوں میں ایس پی آل ایل ڈی گھٹبندھن کے کھاتہ میں چار سیٹیں گئی ہیں۔
DT Network
0 Comments