یوکرین سے بچوں کو نکالنے کے لئے حکومت کی کوششیں ناکافی، یوکرین سے لوٹے طلبہ سے ملاقات کے دوران رکن پارلیمنٹ حاجی فضل الرحمن نے کہا مہم کو مزید تیز کرے حکومت۔
رکن پارلیمنٹ حاجی فضل الرحمان نے یوکرین سے بحفاظت واپس لوٹے سہارنپور کے طلباء سے ملاقات کی اور کہاکہ اگر حکومت جنگ سے قبل اور وقت رہتے بہتر اقدامات کرتی تو ہندوستانیوں کو اس قدر پریشانیوں کا سامنا نہ کرناپڑتا۔روس اور یوکرین کی جنگ کے دوران یوکرین میں پھنسے سہارنپور سے تعلق رکھنے والے طالبعلم اعظم خان اور شعیب قریشی نے سہارنپور کے لوک سبھا ایم پی حاجی فضل الرحمان کی رہائش گاہ پر پہنچ کر ان سے ملاقات کی اورطلبہ کے بحفاظت وطن واپسی کے لیے کی جانے والی ایم پی حاجی فضل الرحمان کی کوششوں کی تعریف کرتے ہوئے ان کا شکریہ اداکیا۔
اس دوران دونوں طالب علموں نے بتایا کہ وہ یوکرین سے ہندوستان واپسی تک ان کا ہر دن بم دھماکوں اور گولیوں کے خوف میں گزرا ہے۔ حاجی فضل الرحمان نے کہا کہ اگر مرکزی حکومت روس اور یوکرین کی جنگ کے پہلے ہی دن سرگرم ہوتی تو بچوں کی یہ حالت نہ ہوتی۔ یوکرین میں ہندوستانیوں کے ساتھ جو کچھ ہو رہا ہے اس کی ذمہ دار مرکزی حکومت ہے۔ ایم پی حاجی فضل الرحمان نے کہا کہ حکومت اس وقت اتر پردیش کے انتخابات میں ریلیوں میں مصروف تھی جب وزیراعظم نریندر مودی اور ان کی حکومت کو ہندوستانیوں کو یوکرین سے نکالنے کی کوشش کرنی چاہیے تھی۔ حاجی فضل الرحمن نے کہا کہ جنگ کے پہلے دن سے ہی انہوں نے وزیر اعظم، وزیر خارجہ، یوکرین میں ہندوستانی سفارت خانہ خط لکھ کر ہندوستانیوں کی بحفاظت واپسی کے لئے کوششیں کرنے کی اپیل کی تھی لیکن حکومت نے بروقت اقدامات نہیں کئے۔
ایم پی حاجی فضل الرحمن نے مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا کہ حکومت ہندوستانیوں کی بحفاظت واپسی کے لئے کوششیں مزید تیز کرے اور تمام ہندوستانیوں کو واپس لائے جو وہاں پھنسے ہوئے ہیں۔ اس دوران مونس رضا، عقیل فاروق ایڈووکیٹ، عرشی حسن، منو خان، سونو قریشی، رضوان جوگی کونسلر، ضمیر احمد شاہ، انظر قریشی مونو، محمد حمزہ، احتشام تاج پورہ، شاہ نذر، سید حسن وغیرہ موجود تھے۔
DT Network
0 Comments