Latest News

انسانی عمل کی ابتداء نیت سے ہوتی ہے، دارالعلوم دیوبند میں شیخ الحدیث مفتی ابوالقاسم نعمانی نے پہلی مرتبہ دیا بخاری شریف کا آخری درس۔

انسانی عمل کی ابتداء نیت سے ہوتی ہے، دارالعلوم دیوبند میں شیخ الحدیث مفتی ابوالقاسم نعمانی نے پہلی مرتبہ دیا بخاری شریف کا آخری درس۔
دیوبند: (سمیر چودھری)
عظیم علمی دینی دانش گاہ دارالعلوم دیوبند کے شیخ الحدیث و مہتمم مولانا مفتی ابوالقاسم نعمانی نے بخاری شریف کا آخری درس دیتے ہوئے حضرت امام بخاریؒکی عظیم خدمات پر روشنی ڈالی اور طلبہ کو قیمتی پندو نصائح سے نوازا۔ 
شیخ الحدیث مولانا مفتی ابوالقاسم نعمانی نے پہلی مرتبہ ادارہ میں بخاری شریف کا آخری درس دیا۔ واضح رہے کہ حضرت مفتی سعید احمد پالنپوریؒ کے انتقال کے بعد گزشتہ سال مولانا مفتی ابوالقاسم نعمانی کو شوریٰ کے ذریعہ اہتمام کے ساتھ ساتھ شیخ الحدیث کی ذمہ داری بھی سونپی گئی تھی، جس کے بعد دارالعلوم دیوبند میں پہلی مرتیہ موصوف نے بخاری شریف کا آخری درس دے کر کتاب مکمل کرائی۔
مفتی ابوالقاسم نعمانی نے امام بخاری کے مقام ومرتبہ، ان کے علمی اسفار، ذوقِ مطالعہ اور حفظ حدیث میں ان کے تشخص وانفراد کو واضح کیا اور بتایاکہ امام بخاری کو تقریبا ًدس لاکھ روایات زبانی یاد تھیں، احادیث کے اتنے بڑے ذخیرہ کو محفوظ کرکے دوسروں تک پہنچانے پر ساری امت مسلمہ ان کی ممنون رہے گی۔
مفتی ابوالقاسم نعمانی نے بخاری شریف کی پہلی اور آخری روایت کے ارتباط کو اجاگر کرتے ہوئے بہت سے نکات بیان کئے، جس سے خالص توحید، کامل اخلاص اورعمل صالح جیسے مضامین کا ادراک ہوتا ہے،ا نہوں نے فرمایا کہ انسانی عمل کی ابتداء نیت سے ہوتی ہے اس لیے امام بخاری ؒسب سے پہلی نیت والی حدیث کتاب میں لائے اور عمل کا اختتام قیامت کے دن وزن اعمال پر ہوگا اس لیے وزن اعمال والی حدیث سب سے آخر میں لائے اور یہ بھی اشارہ فرمایا کہ نیک اعمال میں نیت سے ہی وزن پیدا ہوتا ہے، نیت جس قدر خالص اللہ کے لیے ہوگی عمل میں وزن بھی اسی قدر زیادہ ہوگا۔مفتی موصوف نے کہا کہ امام بخاری روایات سے پہلے قرآنی آیت لاکر اس طرف اشارہ کرنا چاہتے ہیں کہ احادیث کے بغیر قرآن کے معانی ومفاہیم کو نہیں سمجھا جاسکتا، کیوں کہ قرآن متن ہے اور احادیث شریفہ اس کی شرح ہے، اسی لئے امام اعظم ابوحنیفہ نے فرمایاکہ اگر احادیث کا ذخیرہ نہ ہوتا تو ہم میں سے کوئی شخص قرآن کو نہ سمجھ پاتا۔ مفتی موصوف نے کلام الٰہی کے مخلوق اور غیر مخلوق ہونے کی بحث کو علماء اور سلف کے اقوال کی روشنی میں واضح کیا۔
موصوف نے طلبہ سے تاکیدی طورپر کہاکہ وہ قرآن وسنت کی روشنی میں اپنا سفرِ حیات جاری رکھیں اورانسانیت کی خدمت کو سب سے بڑا وظیفہ خیال کریں،بلا تفریق مذہب و ملت سب کے ساتھ آپ کا رویہ اخلاق اور ہمدردی کا ہونا چاہئے۔انہوں نے طلبہ عزیز بالخصوص فضلاء کو نہایت اہم اور قیمتی نصیحتوں سے نوازاتے ہوئے انہیں دین کی تبلیغ و اشاعت کی تلقین کی۔ بعد ازیں مفتی ابوالقاسم نعمانی نے ملک و ملت، عالم اسلام اور پوری دنیا میں امن وشانتی کی دعاء کرائی۔

DT Network 

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر