Latest News

یوکرین سے بحفاظت اپنے گھر لوٹیں دیوبند کی مزید دو طالبات، بیان کی اپنی دردبھری کہانی، خاندان میں خوشی کا ماحول۔

یوکرین سے بحفاظت اپنے گھر لوٹیں دیوبند کی مزید دو طالبات، بیان کی اپنی دردبھری کہانی، خاندان میں خوشی کا ماحول۔
دیوبند: (سمیر چودھری)
یوکرین میں پھنسے طلبہ کے ہندوستان پہنچنے کا سلسلہ جاری ہے۔ تحصیل دیوبند کی دو مزید طالبات اپنوں کے درمیان بحفاظت واپس پہنچ گئیں،جس کے بعد اہل خانہ میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔ دیوبند واپس آنے آنے والی طالبات نے حکومت کا شکریہ اداکیا ہے۔

بھائیلہ انٹر کالج کے کلرک مدن کمار کی بیٹی ریتی اور پنیالی قاسم پورہ کے رہنے والے کسان گنگا سنگھ کی بیٹی انجلی سنگھ جمعہ کی دیر رات دیوبند واپس اپنے گھروں کو پہنچ گئی۔ریتی یوکرین کے دارالحکومت کیف میں میڈیکل یونیورسٹی میں ایم بی بی ایس کے دوسرے سال کی طالبہ ہیں۔ ریتی نے بتایا کہ 24 فروری کی صبح 4 بجے بم دھماکوں کی تیز آوازوں سے وہ خوفزدہ ہوگئیں تھی۔ بعد ازاں انہیں یونیورسٹی انتظامیہ نے ہاسٹل کے نیچے تہہ خانے میں منتقل کر دیاتھا۔ اگلے دن اس نے بازار سے ضروری کھانے پینے کا سامان خریدا۔ وہ ہر شام سائرن بجنے کے بعد تہہ خانے جایا کرتی تھی۔ وہ بم دھماکوں کی آوازوں کے درمیان خوف کے ماحول میں بیٹھ کر ساری رات گزارتی تھی۔ 28 فروری کو وہ پہلے ٹرین کے ذریعے پولینڈ کی سرحد کے لیے روانہ ہوئی اور بعد میں بس کے ذریعے وہ پولینڈ کی سرحد پر پہنچ گئی۔ وہاں مختلف ہوٹلوں میں دو دن قیام کیا۔ بھارتی اہلکاروں نے قدم قدم پر اس کا خیال رکھا اور اسے ہوٹل میں مفت رکھا گیا اور کھانے پینے کا پورا خیال رکھا گیا۔ 3/ مارچ کی رات اس نے پولینڈ سے فلائٹ پکڑی۔ ریتی نے حکومت ہند سے مطالبہ کیا کہ میڈیکل کے شعبے میں تعلیم کو سستا کیا جائے تاکہ ہندوستانی طلباء اپنے ملک میں تعلیم حاصل کرسکیں۔
دوسری جانب انجلی سنگھ نے بتایا کہ وہ لیویو نیشنل میڈیکل کالج میں ایم بی بی ایس کے تیسرے سال کی طالبہ ہیں۔ انجلی کے مطابق، وہ یونیورسٹی کے 68 طلباء کے ایک گروپ کے ساتھ بس کے ذریعے رومانیہ پہنچی۔ وہاں سے وہ ایئر انڈیا کی فلائٹ لے کر دہلی پہنچے۔ جس کے بعد وہ رات گئے اپنے گھر واپس آیا۔ دیوبند واپسی کے بعد والدین اور گھر والوں کا اپنے بچوں دیکھ کر ان کی خوشی کا ٹھکانہ نہیں ہے۔ادھر تحصیلدار سریندر پرتاپ یادو ہفتہ کی دوپہر ریتی کے گھر پہنچے اور ریتی سمیت اہل خانہ سے ملاقات کی۔ دیوبند واپس آنے والے طلباء نے مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ تمام ہندوستانی شہریوں کو جلد از جلد بحفاظت ان کے وطن واپس لایا جائے۔واضح رہے کہ روس،یوکرین جنگ کے درمیان دیوبند کے چار طالب علم اور تین لڑکیاں بحفاظت یہاں سے واپس آچکی ہیں، جب کہ سانپلہ کھتری گاؤں کا رہنے والا راشدکا ابھی ان کے اپنے انتظار ہے۔

DT Network

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر