Latest News

جدید داخلہ کے خواہش مند طلبہ کا دارالعلوم دیوبند میں لگا ہجوم، دو دن میں پانچ ہزار فارموں کی تقسیم۔

جدید داخلہ کے خواہش مند طلبہ کا دارالعلوم دیوبند میں لگا ہجوم، دو دن میں پانچ ہزار فارموں کی تقسیم۔
دیوبند: عالم اسلام کی ممتاز دینی درسگاہ دارالعلوم دیوبند میں جدید داخلہ کے لیے فارموں کی تقسیم شروع ہو گئی ہے، جس کے لیے ملک بھر سے داخلےکی خواہش لیکر دارالعلوم دیوبند پہنچے طلباء میں کافی جوش و خروش ہے اور دو دن میں ہی ساڑھے چار ہزار سے زائد فارم تقسیم ہوچکے ہیں۔
کورونا وباء پھیلنے کے سبب  گزشتہ دو سالوں سے دارالعلوم دیوبند میں نئے داخلے نہیں ہوئے تھے اور اس بار ادارے کی جانب سے داخلہ قوانین میں کئی ترمیم کے ساتھ نئے داخلے لینے کا اعلان کیا گیاہے جس کے لیے رمضان کے آخری عشرے سے ہی یہاں ملک بھر سے طلباء جمع ہونا شروع ہوگئے تھے۔
ادارے کے ذریعے چار مئی سے درخواست فارم داخلہ کی تقسیم شروع کی گئی، جس کا سلسلہ الگ الگ جماعتوں کے لیئے 11 میں تک چلیگا، جس میں دو دنوں میں الگ الگ جماعتوں کے ساڑھے چار ہزار سے زائد فارم تقسیم ہوچکے ہیں۔ اس بار بھیڑ زیادہ ہونے سبب فارم تقسیم کے لئے پانچ کاؤنٹر لگائے گئے ہیں، ایک کاؤنٹر پر ایک دن میں چار سو سے پانچ سو درخواست فارم تقسیم کئے جا رہے۔
11 مئی تک سبھی جماعتوں کے لیئے فارم بھر کر جمع کرنا لازمی ہے۔ جس کے بعد فارموں جانچ کی جائیگی اور جن طلبہ کے فارم درست پائے جائینگے اُنکے کے لیئے تحریری اور تقریری امتحان منعقد ہونگے، امتحان میں کامیابی حاصل کرنے والے طلبہ کو ہی داخلہ ملیگا۔
واضح رہے کہ دارالعلوم میں ہر سال قریب دس سے بارہ ہزار خواہشمند طلبہ فارم بھرتے ہیں لیکن میرٹ کی بنیاد پر داخلہ ڈیڑھ سے دو ہزار طلبہ کو ہی دیا جاتا ہےحالانکہ پچھلے دو سالوں میں نئے داخلے نہیں ہوئے ہیں اس لیے اس سال داخلوں کا کوٹہ بڑھائے جانے کی امید ہے۔
وہیں آئی ڈی اور آدھار کارڈ وغیرہ کے لیے بھی اس سال ادارے کی طرف سے کافی سخت قانون بنائے گئے ہیں اور فرضی آئی ڈی یا دستاویز جمع کرنے طلبہ کو جہاں داخلہ نہیں دیا جائیگا وہیں ایسے طلبہ کے خلاف قانونی کارروائی کا انتباہ بھی دیا گیا ہے۔

سمیر چودھری۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر