Latest News

شان رسالت میں گستاخی کو لیکر دیوبند میں احتجاج، پولیس نے کیا لاٹھی چارج، نابالغ سمیت درجن بھر نوجوانوں کو حراست میں لیاگیا، سوشل میڈیا پر ہوا افواہوں کا بازار گرم، سہارنپور میں بھی نورپور شرما کے خلاف زبردست احتجاج۔

شان رسالت میں گستاخی کو لیکر دیوبند میں احتجاج، پولیس نے کیا لاٹھی چارج، نابالغ سمیت درجن بھر نوجوانوں کو حراست میں لیاگیا، سوشل میڈیا پر ہوا افواہوں کا بازار گرم، سہارنپور میں بھی نورپور شرما کے خلاف زبردست احتجاج۔
دیوبند/سہارنپور: (سمیر چودھری)
بی جے پی کی سابق ترجمان نوپور شرما کے ذریعہ پیغمبر اسلام کی شان میں کی گئی گستاخی کا معاملہ زور پکڑ تا جارہا ہے۔آج جمعہ کی نماز کے بعد علمی و تاریخی شہر دیوبند اور سہارنپور میں لوگوں نے احتجاجی مظاہرہ کیا، اس دوران پولیس نے ہلکا لاٹھی چارج کرتے ہوئے کئی نوجوانوں کو حراست میں لیا ہے۔ دیوبند میں مسلم سماج کے لوگوں نے جمعہ کے روز اپنی دکانیں بند رکھ کر احتجاج درج کرایا۔ نماز جمعہ کے بعد اچانک مسجد رشید کے قریب کچھ نوجوانوں نے بینر پوسٹر لیکر احتجاج شروع کر دیا جنہیں پولیس نے ہلکی طاقت کا استعمال کرتے ہوئے بھگا دیا۔بغیر اجازت اور بنا قیادت کے احتجاج کررہے نصف درجن سے زائد نوجوانوں کو پولیس نے حراست میں لیا ہے۔ جس کی وجہ سے شہر میں افواہوں کا بازار گرم ہوگیا، حالانکہ موقع پر افراتفری کے بعد کچھ دیر بعد حالات معمول پر لوٹ گئے۔
جمعہ کے روز انتظامیہ کی زبردست مستعدی کے باوجود بھارت بند کی کال کا اثر مذہبی شہر دیوبند میں سوشل میڈیا کے ذریعے دیکھا گیا۔ شہر کے تمام مسلم اکثریتی علاقوں میں بازار نماز جمعہ سے قبل بند ہوگئے، جیسے ہی یہ خبر اعلیٰ حکام تک پہنچی، شہر میں جگہ جگہ سیکورٹی فورسز کو تعینات کر دیا گیا۔ اتنا ہی نہیں، ایس پی دیہات سورج رائے تیاگی، ایس ڈی ایم دیپک کمار، سی او رام کرن اور انسپکٹر انچارج پربھاکر کینتورا خود سڑکوں پر نکل آئے اور سب سے امن برقرار رکھنے کی اپیل کرنے لگے۔ ادھر شہر کی اہم مساجد میں نماز جمعہ کی ادائیگی کے بعد دوپہر ڈیڑھ بجے کے قریب رشیدیہ مسجد کے قریب اچانک کچھ لوگ ہاتھوں میں بینر پوسٹر لیے سڑک پر آگئے اور مظاہرہ کرتے ہوئے نعرے بازی شروع کردی،خانقاہ پولیس چوکی جانب بڑھتے ہوئے مظاہرین کی اطلاع ملتے ہی افسران و پولیس اہلکار موقع پر پہنچ گئے اور مظاہرین کو سمجھا بجھانے کی کوشش کرنے لگے، اس دوران ہجوم کو مشتعل ہوتا دیکھ کرپولیس نے لاٹھی چارج کردیا، جس سے موقع پر بھگدڑ اور افراتفری مچ گئی اور احتجاج کرنے والے لوگ تتر بتر ہوگئے۔ پولیس نے بغیر اجازت حتجاج کرنے والے ایک نابالغ سمیت قریب ایک درجن نوجوانوں کو حراست میں بھی لیا ہے۔ اسی دوران مظاہرین پر پولیس کے لاٹھی چارج کی خبر سے شہر میں سنسنی پھیل گئی اور سوشل میڈیا افواہوں کا بازار گرم ہوگیا۔ حالانکہ شہر میں معمولی کشیدگی کے باجود پورے طریقہ سے امن امان کا ماحول برقرار ہے،وہیں خبر لکھے جانے تک پولیس اہلکار جگہ جگہ تعینات تھے لیکن معمول کے مطابق لوگوں نے دکانیں کھول لی تھی اور اپنے کاموں پر لوٹ گئے تھے۔ 
ایس پی دیہات سورج رائے کہاکہ خانقاہ پولیس چوکی کے علاقے میں ہونے والا مظاہرہ طے شدہ یا پری لان نہیں تھا، کچھ نوجوان اچانک بینر پوسٹر لیکر سڑک پر نکل آئے، انہیں منتشر کرنے کے لیے ہلکی طاقت کا استعمال کیا گیا ہے۔ کچھ نوجوانوں کو حراست میں لے لیا گیا ہے، جن کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے گا۔
ادھر سہارنپور میں بھی شان رسالت میں گستاخی کو لیکر بازار بند کرکے مسلم سماج کے لوگوں نے احتجاج کیا اور جمعہ کی نماز کے بعد اچانک بغیر اجازت کے ہوئے مظاہرہ پر لاٹھی چارج کرکے پولیس نے دو درجن کے قریب لوگوں کو حراست میں لیاہے۔ ایس ایس پی آکاش تومر نے کہاکہ سہارنپور اور دیوبند سمیت پورے ضلع میں امن وشانتی کا ماحول کا ہے ،لوگوں کو افواہوں پر دھیان نہیں دینا چاہئے اور سوشل میڈیا پر کسی بھی غلط پوسٹ کو وائرل کرنے سے احتیاط رکھیں، انہوں نے کہاکہ پولیس غیر سماجی عناصر سے سختی سے 

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر