Latest News

اگنی پتھ کے خلاف کانگریسیوں نے کیا احتجاج، صدر جمہوریہ کو میمورنڈم بھیج کر مرکزی حکومت کی اس اسکیم کو کالعدم کرنے کی مانگ۔

اگنی پتھ کے خلاف کانگریسیوں نے کیا احتجاج، صدر جمہوریہ کو میمورنڈم بھیج کر مرکزی حکومت کی اس اسکیم کو کالعدم کرنے کی مانگ۔
دیوبند: (سمیر چودھری)
مرکزی حکومت کی جانب سے اگنی پتھ اسکیم کی مخالفت میں آج دیوبند میں بھی کانگریس کارکنان نے علامتی دھرنا دیتے احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے صدر جمہوریہ کو ایک میمورنڈم ارسال کیا۔ ڈاک خانہ کے میدان میں کانگریس کارکنان نے ستیہ گرہ کے نام سے علامتی دھرنا دیتے ہوئے احتجاجی مظاہرہ کیا اور اگنی پتھ اسکیم کو نوجوانوں کے مستقبل کے ساتھ کھلواڑ بتایا۔ 
تحصیل دار دیوبند تپن کمار مشرا کی معرفت صدر جمہوریہ کو دیئے گئے میمورنڈم میں کارکنان نے اس اسکیم کو واپس لینے کا مطالبہ کیا۔ کانگریس کمیٹی کے شہر صدر تنظیم صدیقی اور راحت خلیل کی قیادت میں پارٹی کارکنان نے ڈاکخانہ کے میدان میں حکومت کی اسکیم اگنی پتھ کے خلاف زبردست مظاہرہ کیا گیا ۔میمورنڈم میں صدر جمہوریہ ہند سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ مرکز میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی اقتدار والی حکومت اگنی پتھ قانون کے ذریعے سے کروڑوں نوجوانوں کی معصوم زندگیوں سے کھلواڑ کرنے کا کام کررہی اس قانون کے ذریعہ نہ صرف نوجوانوں کا مستقبل خراب ہوگا بلکہ وہ عمر کا ہدف گزر جانے کے بعد کسی بھی محکمہ میں ملازمت نہیں کرسکیں گے جو ایک گھناونا عمل ہے، اس لئے ہم صدر مملکت سے پرزور مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ فوری طور پر اس قانون کو کالعدم قرار دے کر کروڑوں نوجوانوں کی زندگی بچائیں تاکہ اگنی ویر سے زیادہ سے زیادہ نوجوان فائدہ اٹھاسکیں۔ قبل ازیں مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس شہر صدر تنظیم صدیقی نے حکومت ہند سے بھرتی کے لئے اگنی پتھ اسکیم کو فوری طو رپر ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ اسکیم قومی سلامتی اور نوجوانوں کے مفاد میں نہیں ہے۔ دیوبند اسمبلی کے سابق امیدوار راحت خلیل صدیقی نے مرکز و اتر پردیش کی بی جے پی سرکار کی پالیسیوں پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس قانون سے نوجوانوں کا استحصال ہوگا ان میں مایوسی پیدا ہوگی ۔ انہو ںنے کہا کہ کانگریس پارٹی شروع سے ہی اس اسکیم کی مخالفت کررہی ہے اور آگے بھی جاری رکھے گی۔ 
اتر پردیش کانگریس ورکرز کمیٹی کے ضلع سہارنپور کے صدر سلیم احمد عثمانی نے کہا کہ اگنی پتھ اسکیم ملک کے نوجوانوں کے مفاد میں نہیں ہے اسلئے حکومت ہند اپنے اس فیصلے کو فوری طور پر واپس لے۔ اس دوران وریام خاں، نیتا مظاہر حسن ،اجے تیاگی، افضال قریشی، محمد لئیق انصاری، محمد اشرف بھارتی، امراو سنگھ، شکیل احمد، عبدالقادر تیاگی، ہر پال سنگھ، یوسف خلیل صدیقی، محمد صفوان صفی، محمد فہیم صدیقی، شکیل احمد وغیرہ شامل تھے۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر