دیوبند میں زبردست بارش سے نشیبی علاقے زیر آب، دکانوں اور گھروں میں بھرا پانی، میونسپل بورڈ کے صفائی دعوے نکلے کھوکھلے۔
ٓآج برسات کی زبردست بارش نگر پالیکا کے نالے کے صفائی کے دعووں کی پول کھول کر رکھ دی ہے ۔شہر کی سڑکیں پانی سے لبا لب رہیں جس سے لوگوں کو زبردست پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا ۔وہیں تیز بارش کے سبب دیوبند کے قریبی گاو ¿ں سانپلہ بکال میں واقع سرکاری جونیئر ہائی اسکول کی دیوار گر گئی جبکہ شہر کے محلہ بڑ ضیاو ¿ الحق میں ایک سڑک دھنس گئی ۔تفصیل کے مطابق آج صبح تقریباً 9:30بجے تیز ہواو ¿ں کے ساتھ شروع ہوئی بارش تقریباً 2گھنٹہ تک لگاتار برستی رہی۔موسلہ دھار بارش کے سبب نشیبی علاقے پانی میں ڈوبے رہے ۔دارالعلوم چوک ،خانقاہ ،بڑضیاو ¿الحق ،کولا بستی ،بیرون کوٹلہ ،پٹھانپور،شاہ جیلال وغیرہ علاقوں میں کئی کئی فٹ پانی بھر گیا ۔لوگوں کے گھروں اور دوکانوں میں بارش کا پانی گھس جانے کے سبب لوگو ں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا ۔بارش رکنے کے بعد لوگ بالٹی وغیرہ کی مدد سے برسات کے پانی کو دوکانوں سے باہر نکالتے ہوئے نظر آئے ۔محلہ بڑضیاو ¿الحق میں واقع بال مبارک والی گلی کی زمین کا ایک حصہ دھنس گیا ۔وہاں سے گذر رہی ایک مدرسہ کی بچی اس میں گر گئی جسے لوگوں نے بمشکل باہر نکالا ۔شہر کی سڑکیں خستہ حال ہونے کیوجہ سے جگہ جگہ سے ٹوٹی ہوئی ہیں جس سے لوگوں کو زبردست پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا ۔ادھر برسات کی پہلی بارش سے کاشتکاروں کی چہرے خوشی سے کھلے ہوئے ہیں ۔بارش کی وجہ سے جہاں بازاروں سے خریدار ندارت ہیں وہیں علاقوں کے راستوں میں پانی جمع ہونے کے سبب دیہی علاقہ کے افراد نے شہروں کی طرف زیادہ رخ نہیں کیا ہے ۔آج کی بارش نے نگر پالیکا کی جانب سے کئی جارہے تمام دعوو ¿ں کی پول کھول کر رکھ دی ہے ۔دوسری جانب سانپلہ بکال میں واقع سرکاری جونیئر ہائی اسکول کی بارش کے سبب ایک طرف کی دیوار اچانک زمین دوز ہوگئی اور ساتھ ایک کلاس روم کی دیوار میں بھی درار آگئی حالانکہ اسکول کی چھٹی ہونے کے سبب کوئی بڑا حادثہ نہیں ہوپایا جبکہ کسانوں کا کہنا ہے گنا کی فصل کے لئے یہ بارش مفید ہے حالانکہ سبزی کی فصل کے لئے اس بارش کو نقصان بتایا جارہا ہے ۔شوگر فیکٹری کی محکمہ موسمیات لیب کے انچارج سبھاش ورما نے بتایا کہ آج تقریباً 60ایم ایم بارش رکارڈ کی گئی ہے اس میں زیادہ سے زیادہ درجہ ¿ حرارت میں چار ڈگری سیلسیس اور کم سے کم تین ڈگری سیلسیس کی گراوٹ درج کی گئی ہے۔
0 Comments