Latest News

مظاہرعلوم سہارنپور کی مجلس شوریٰ میں اساتذہ کی ترقی اور طلبہ کے وظائف میں قابلِ قدر اضافہ، مولانا محمد ساجد کاشفی رکن شورٰی منتخب، شعبہ قضا اور شعبہ ترتیب فتاویٰ کے قیام کے ساتھ ادارہ کی تعمیر وترقی کے لئے کئے گئے نہایت اہم فیصلے۔

مظاہرعلوم سہارنپور کی مجلس شوریٰ میں اساتذہ کی ترقی اور طلبہ کے وظائف میں قابلِ قدر اضافہ، مولانا محمد ساجد کاشفی رکن شورٰی منتخب، شعبہ قضا اور شعبہ ترتیب فتاویٰ کے قیام کے ساتھ ادارہ کی تعمیر وترقی کے لئے کئے گئے نہایت اہم فیصلے۔
سہارنپور: (سمیر چودھری)
عظیم دینی دانش جامعہ مظاہر علوم سہارنپور کی مجلس شوری کایک روزہ اجلاس الحاج حکیم کلیم اللہ علی گڑھی کی صدارت میں منعقد ہوا، جس میں مولانا محمد عارف ابراہیمی نائب صدر مجلس شوری،مولانا مفتی محمد معصوم ثاقب رائے چوٹی، مولانا عبدالقوی حیدرآبادی،مولانا روح الحق ترچی،مولانا غلام محمد وستانوی مہاراشٹر،مولانا مفتی سبیل احمد چنئی، غلام رافع خاں شیروانی علی گڑھ،الحاج ابراہیم منیار سورت، مولانا محمد عاقل سہارنپوری بحیثیت ناظم اور مولانا سید محمد شاہد الحسنی سکریٹری مظاہرعلوم شریک ہوئے۔
اس موقع پر مجلس شوریٰ کے اہم رکن اورروحانی شخصیت مولانا سید مکرم حسین سنسار پوری کے حادثہ وفات پر دلی رنج و غم کا اظہارکرکے تعزیتی خط حضرت مرحوم کے لواحقین کو بھیجا گیا۔
اس کے بعد مجلس تعلیمی کے دو اجلاس کی تجاویز کی سماعت ہوکر ان کی توثیق و تصدیق کی گئی۔سال ۱۴۴۴ھ کے لئے سالانہ بجٹ پیش ہوکر اس کو منظوری دی گئی، سکریٹری مدرسہ مولانا سید محمد شاہد الحسنی نے ترتیب فتاوی کی تجویز پیش کرکے اس کی اہمیت بتلائی،چنانچہ شعبہ ترتیب فتاوی کے قیام کی منظوری دی گئی ،نیز فتاوی مرتب کئے جانے کا ایک پورا نظم بنائے جانے کی منظوری بھی دی گئی،اسی طرح قضاءو افتاءکی تعلیم وتربیت کے لئے بھی سکریٹری مدرسہ نے اپنے ایجنڈہ میں ایک جدید شعبہ قائم کرنے کی ضرورت ظاہر کی ،مجلس شوریٰ نے عام مسلمین کی دینی، شرعی اور قانونی ضروریات کے پیش نظر اس کے قیام کی بھی منظوری دی اور یہ طے کیا کہ مجلس تعلیمی اس کے رہنما اصول و خطوط متعین کرے تاکہ علوم اسلامیہ کے طلبہ میں افتاءکے ساتھ ساتھ قضاءکی صلاحیت بھی پیدا ہوجائے۔
اتفاق رائے سے مولانا محمد ساجد حسنی کاشفی کومظاہرعلوم کی رکنیتِ شوری کے لئے منتخب کیا گیا ،موصوف کو باضابطہ طور پر اطلاع دے کر ان کی منظوری حاصل کرلی جائے۔ غلام رافع خاں شیروانی نے مدرسہ کے خزانچی کے عہدہ سے استعفیٰ دیا جو منظور کیا گیا ،اتفاقِ رائے سے ان کی جگہ مولانا مفتی معصوم ثاقب رائے چوٹی کو مالیات کا یہ عہدہ سونپ دیا گیا ،اب مفتی معصوم ثاقب خزانچی ہوںگے۔ مولانا سید محمد صالح نائب ناظم مظاہرعلوم نے مکاتب دینیہ کی رپورٹ پیش کی ،موصوف نے مکاتب کے امتحانات میں اول ، دوم ،سوم پوزیشن حاصل کرنے والے طلبہ کو انعامات دیئے جانے کی سفارش کی تھی ،مولانا غلام محمد وستانوی نے اس پر یہ اضافہ کیا کہ مکاتب دینیہ کے طلبہ کے درمیان مسابقاتی پروگرام بھی رکھے جائیں کہ اس سے بھی طلبہ میں شوق اور رغبت بڑھتی ہے ،مجلس شوری نے دونوں چیزوں کو منظور کیا اور یہ کہا کہ اس کی ترتیب بنائی جائے۔مظاہرعلوم کے خلاف چلنے والے چھوٹے بڑے تقریباً ۵۱عدالتی مقدمات کے سلسلہ میں طے ہوا کہ کسی بھی ردِّ عمل کی کارروائی سے احتراز کیا جائے اور مصالحت کا کوئی راستہ نکل سکتا ہوتو ضرور نکالا جائے اور آئندہ کی حکمتِ عملی طے کرنے کے لئے مجلس شوریٰ فیصلہ کرے گی۔متعدد نئے شعبے قائم ہونے کی وجہ سے جدید تعمیرات کی ضرورت محسوس کی جارہی ہے ،اس سلسلہ میں مولانا سید محمد شاہد الحسنی کی جانب سے پیش کردہ جدید تعمیری نقشہ دیکھا گیا ،نیز آرکٹیکٹ کی طرف سے اس کا مجوزہ بجٹ بھی دیکھا گیا ،طے ہوا کہ مولانا غلام محمد وستانوی،مولانا مفتی معصوم ثاقب، ابراہیم منیار،اور مولانا مفتی سبیل احمد پر مشتمل چار نفری کمیٹی اس تعمیری پروگرام کی تکمیل کے لئے بنائی جارہی ہے ،یہ سب حضرات اِس تعمیر کے لئے جملہ انتظامات کریں گے۔
مجلس تعلیمی نے طے کیا کہ شعبہ قضاءکا نصاب مستقلاً ایک سال کا ہوگا اور اس شعبہ میں وہی طلبہ داخلہ لے سکیں گے جنھوں نے افتاءکا نصاب پورا کرلیا ہو،مجلس تعلیمی نے یہ بھی طے کیا کہ تکمیلات کے اساتذہ میں سے دو حضرات کو اس کی تعلیم کے لئے منتخب کیا جائے اور باقاعدہ قضاءکی تربیت کے لئے ان کو مخصوص کرلیا جائے ،مولانا مفتی معصوم ثاقب کو مجاز بنایا گیا کہ وہ امارتِ شرعیہ بہار کے علماءسے اس سلسلہ میں رابطہ قائم فرمائیں،نیز اراکین مجلس تعلیمی نے اپنے اجلاس میں شعبہ مطالعہ شامی کے قیام کا بھی فیصلہ کیا اور طے کیا کہ مولانا سید محمد شاہد الحسنی اس کے خد و خال اور طریقہ کار مرتب کرکے اگلی مجلس تعلیمی میں اس کو رکھیں۔مدرسہ کے نائب ناظم مولانا مفتی سید محمدصالح نے متعدد تجاویز پر مشتمل ایک تحریر مجلس تعلیمی میں پیش کی،جس میں انھوں نے عام طلبہ اور تکمیلات کے طلبہ کے ماہانہ وظائف میں اضافے کی تجویز پیش کی تھی،مجلس تعلیمی نے طے کیا کہ مفتی صاحب کے مشورہ کے مطابق شعبہ افتاءکے طلبہ کا عمومی وظیفہ ایک سو پچاس روپئے سے بڑھا کر فی نفر سات سو روپئے کردیا جائے ،اسی طرح جن طلبہ کو اوسط کے اعتبار سے دو سو روپئے ماہانہ وظیفہ دیا جارہا ہے ،اللہ جل شانہ کی ذات پر بھروسہ کرتے ہوئے ان کے لئے تین سو روپئے متعین کردیا جائےاورجن طلبہ کو اب تک سو روپئے ماہانہ وظیفہ دیا جارہا تھا اب سے ان کا وظیفہ دو سو روپئے ہوگا۔اسی طرح مختلف درجات کے سات اساتذہ کرام کو اس اجلاس میں ترقی دی گئی۔ صدر اجلاس کی دعاءپر اجلاس اختتام پذیر ہوا۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر