Latest News

دیوبند حادثہ میں جاں بحق ہونے والی خواتین کی غمگین ماحول میں ادا کی گئی آخری رسومات، گاوں میں چھایا ماتم، دو درجن شدید طورپر زخمیوں کا علاج مختلف اسپتالوں میں جاری، سی ایم نے ظاہر کیا دکھ۔

دیوبند حادثہ میں جاں بحق ہونے والی خواتین کی غمگین ماحول میں ادا کی گئی آخری رسومات، گاوں میں چھایا ماتم، دو درجن شدید طورپر زخمیوں کا علاج مختلف اسپتالوں میں جاری، سی ایم نے ظاہر کیا دکھ۔
دیوبند: سمیر چودھری۔
اسٹیٹ ہائی وے پر گزشتہ دیر شام ہوئے زبردست سڑک حادثہ میں اب تک پانچ افراد کی موت ہوگئی ہے جس میں ایک لڑکی سمیت چار خواتین شامل ہیں، گزشتہ دیر شام کار ڈرائیور اور نرسنگ کی طالبہ سمیت چار کی موت ہوئی تھی ، جب کہ ایک خاتون 50سالہ ست پالی نے سہارنپور اسپتال میں علاج کے دوران دم توڑ دیا۔
دل دہلانے والے اس حادثہ پر وزیر اعلیٰ اترپردیش یوگی آدتیہ ناتھ نے دکھ کا اظہار کیا ہے۔ آج غمگین ماحول میں گاﺅں سنہٹی میں تین خواتین کی آخری رسومات ادا کردی گئیں، جب کہ طالبہ شوانی تیاگی کی گاﺅں رنسورہ میں آخری رسومات ادا کی گئی۔ آج ایک ساتھ تین خواتین کی لاشیں جیسے ہی گاﺅں سنہٹی پہنچیں تو گاﺅں میں ماتم چھاگیا۔ وہیں گاﺅں کے ڈیڑھ درجن سے زائد خواتین اور بچے سمیت شدید طور سے زخمیوں کا علاج سہارنپور ، میرٹھ، چنڈی گڑھ اور دہرہ دون کے اسپتالوں میں چل رہا ہے ۔ بتایا جارہا ہے کہ کئی خواتین کی ٹانگیں پوری طرح سے اس حادثہ میں متاثر ہوئی ہیں، آخری رسومات کے دوران بڑی تعداد میں بھیم آرمی اور دیگر سیاسی جماعتو ںکے افراد گاﺅں میں موجود رہے۔ آس پاس کے لوگ بھی بڑی تعداد میں آخری رسومات میں پہنچے۔
پورے گاﺅں میں ماتم کا ماحول تھا اور چاروں طرف اس حادثہ کی چرچا ہورہی تھی۔ اسی کے ساتھ ساتھ پولیس انتظامیہ کے افسران سمیت عوامی نمائندے اور سماجی کارکنان بھی گاﺅں پہنچے۔ وزیر اعلیٰ اترپردیش یوگی آدتیہ ناتھ نے اس دردناک حادثہ پر اپنے گہرے رنج وغم کا اظہار کرتے ہوئے مرنے والوں کے اہل خانہ سے ہمدردی جتائی، ساتھ ہی ڈاکٹروں کو زخمیوں کا بہتر سے بہتر علاج کرنے کی ہدایت دی۔ 
واضح ہو کہ دیوبند کوتوالی علاقہ کے چند پور سنہٹی گاﺅں کے رہنے والے دلت سماج سے تعلق رکھنے والے دو درجن کے قریب افراد ٹریکٹر ٹرالی سے ضلع مظفرنگر کے کھیڑی پچینڈا گاﺅں میں تیرویں میں شامل ہونے کے لئے گئے تھے، گزشتہ دیر شام واپس لوٹ رہے تھے ، جیسے ہی وہ گھلولی چیک پوسٹ کے قریب پہنچے تو پیچھے سے آئی تیز رفتار کار نے ٹرالی میں ٹکر ماردی، ٹکر اتنی زبردست تھی کہ کار اور ٹرالی کے پرخچے اڑگئے اور ہائی وے خون سے لال ہوگیا، پولیس نے لوگوں کی مدد سے زخمیوں کو سرکاری اسپتال میں داخل کرایا ۔ حادثہ میں کار ڈرائیور ، مظفرنگر کے رام پور تراہے کے رہنے والے 26سالہ سارتھک بھاردواج ، اس کے ساتھ کار میں بیٹھی رنسورہ گاﺅں کی 20سالہ شوانی تیاگی ، ٹرالی میں سفر کررہے چند پور سنہٹی کے رہنے والی ساوتری اور گیان وتی کی موقع پر ہی موت واقع ہوگئی۔ جب کہ دو درجن سے زائد لوگ زخمی ہوگئے جن میں سے دو درجن سے زائد لوگوں کا علاج اسپتالوں میں چل رہا ہے۔ اس موقع پر سی او رام کرن سنگھ نے بتایا کہ حادثہ میں جاں بحق ہونے والے سبھی کی آخری رسومات ادا کردی گئی ہے۔ اس موقع پر گاﺅں میں بڑی تعداد میں پولیس فورس بھی تعینات کی گئی تھی۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر