Latest News

اتراکھنڈ روڈویز کو ایک کروڑ کا معاوضہ دینے کا حکم، سات سال قبل روڈ ویز بس کے کچلنے سے ہوئی تھیں سائنسداں کی موت، ضلع میں روڈ ایکسیڈنٹ میں اب تک کا سب زیادہ معاوضہ۔

اتراکھنڈ روڈویز کو ایک کروڑ کا معاوضہ دینے کا حکم، سات سال قبل روڈ ویز بس کے کچلنے سے ہوئی تھیں سائنسداں کی موت، ضلع میں روڈ ایکسیڈنٹ میں اب تک کا سب زیادہ معاوضہ۔
سہارنپور: سمیر چودھری۔
اتراکھنڈ روڈ ویز بس سے کچل کر ہوئی آئی آئی ٹی کی سائنسداں کی موت کے معاملہ میں سات سال بعد عدالت کا فیصلہ آیا ہے ،جس میں اتراکھنڈ روڈویز کو ایک کروڑ پانچ لاکھ روپیہ کامعاوضہ دینے کا حکم دیاگیاہے۔ اتراکھنڈ روڈ ویز کی بس نے سہارنپور میں بھرے بازار میں ایک سائنسداں کو کچل دیا تھا۔ جس میں آج عدالت کا فیصلہ آیا ہے ،یہ ضلع موٹر ایکسیڈنٹ کلیمز ٹریبونل کورٹ کا سہارنپور میں اب تک کا سب سے زیادہ معاوضہ دینے کا حکم ہے۔معاملہ 15 جولائی 2015 کا ہے۔ آئی آئی ٹی روڑکی کے سول لائنس کی رہنے والی ڈاکٹر شرمسٹھامترا سہارنپور میں واقع آئی آئی ٹی کیمپس میں سائنسداں تھیں۔ وہ آئی آئی ٹی کیمپس سے آرہی تھی۔ جیسے ہی وہ گھنٹہ گھر چوک پر پہنچی ،تو وہاں شام قریب ساڑھے تین بجے اتراکھنڈ روڈ ویز کی بس نے انہیں کچل دیا۔ علاج کے لیے اسپتال لے جاتے ہوئے راستے میں ہی انہوں نے دم توڑ دیا۔ اس معاملے میں متوفی ڈاکٹر شرمسٹھا مترا کے شوہر ڈاکٹر انیوان مترا کی جانب سے ضلع موٹر ایکسیڈنٹ کلیمز ٹریبونل کی عدالت میں معاوضے کے لیے ایک مقدمہ دائر کیا گیا تھا۔ اس میں اتراکھنڈ روڈ ویز کے آر ایم اور بس کے ڈرائیور وپن کمار ساکن گاو ¿ں محمد پور گرنٹ تھانہ بہاری گڑھ نے ملزم بناتے ہوئے معاوضہ مانگا تھا۔ متاثرہ فریق کی جانب سے ستیش بنسل بطور وکیل پیش ہوئے اور عدالت کے سامنے حادثہ کے جملہ دستاویزات اور شواہد پیش کئے۔استغاثہ اور دفاع کی سماعت کے بعد موٹر ایکسیڈنٹ کلیمز ٹریبونل کے جج سنجے کمار نے اتراکھنڈ روڈ ویز ڈیپارٹمنٹ کو حکم دیا کہ وہ متوفی سائنسداں کے لواحقین کو 70 لاکھ معاوضہ ادا کرے،جس پر سات فیصدی شرح سود بھی ادا کیاجائے۔ مدعی کے وکیل ستیش بنسل نے بتایا کہ کل رقم ایک کروڑ پانچ لاکھ بنتی ہے۔ یہ اب تک کا سب سے زیادہ معاوضہ ہے۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر